خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے بعد نئے سیاسی مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، جس میں جے یو آئی (ف) اور دیگر جماعتوں کے اراکین نے حلف اٹھایا۔ ان میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کی بلقیس، ستارہ آفرین، ایمن جلیل، مدیحہ گل، رابعہ شاہین، نیلو فربیگم، ناہید نور اور اقلیتی ارکان عسکر پرویز اور کرپال سنگھ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی خدیجہ بی بی، شاہدہ وحید اور پی ٹی آئی پی کی نادیہ شیر بھی نئے اراکین میں شامل ہوئے۔ حلف برداری کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کے اراکین کی تعداد 145 تک پہنچ چکی ہے۔
خیال رہے کہ آج صبح خیبر پختونخوا اسمبلی میں کورم کی نشاندہی کی وجہ سے اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے مخصوص نشستوں پر حلف برداری میں تاخیر ہوئی۔ صوبے میں مخصوص نشستوں کا معاملہ عدالتوں اور الیکشن کی پیچیدگیوں کے باعث تقریباً ڈیڑھ سال تک التوا کا شکار رہا تھا۔ تاہم، پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد یہ عمل اب مکمل ہو چکا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے حلف برداری کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا چکا ہے، جس کے تحت سینیٹ کے انتخابات 6/5 کے فارمولے پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقابلہ ہوا تو کوشش کریں گے کہ 6 یا 7 سینیٹرز منتخب کر لیے جائیں۔ گورنر نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر خیبر پختونخوا کو مخصوص نشستوں پر حلف لینے کے لیے ہدایات دی گئی تھیں، جس کے بعد حلف برداری کی تقریب صبح 9 بجے گورنر ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ اس کے بعد 11 بجے سینیٹ انتخابات کے عمل کا آغاز ہوگیا، جس کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے تھے۔ پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد یہ معاملہ حل ہو گیا ہے، اور اپوزیشن جماعتوں کی درخواست پر گورنر نے حلف برداری کے عمل کو تکمیل تک پہنچایا۔ اس اقدام کے ذریعے خیبر پختونخوا کی سیاست میں نئے سیاسی کھلاڑیوں کا داخلہ ہوا ہے، اور اب