تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دہائیوں پرانے سرحدی تنازع نے جمعرات کو ایک بڑے مسلح تصادم کی شکل اختیار کر لی، جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر فضائی اور راکٹ حملے کیے۔ اس جھڑپوں میں اب تک 9 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ دونوں فریقین ایک دوسرے کو لڑائی شروع کرنے کا الزام دے رہے ہیں۔
یہ شدید تصادم سرحد پر واقع متنازعہ علاقے ‘ایمرلڈ ٹرائینگل’ کے گرد ہوا، جو کئی دہائیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازع کا مرکز بنا ہوا ہے۔ جمعرات کو کمبوڈیا کی جانب سے راکٹ اور توپ خانے کے شیل برسائے گئے، جبکہ تھائی لینڈ کی فوج نے فضائی حملے کرتے ہوئے ایف 16 جنگی طیارے متحرک کر دیے۔
تھائی لینڈ کی فوج کے نائب ترجمان نے بتایا کہ چھ جنگی طیارے تعینات کیے گئے اور کمبوڈیا میں دو فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ تھائی فوج کے مطابق اس سرحدی جھڑپ میں 9 شہری ہلاک اور ایک بچے سمیت 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دونوں ممالک نے جھڑپوں کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال دی ہے۔ کمبوڈیا کی وزارت دفاع کی ترجمان مالی سوچیتا نے کہا کہ تھائی فوج نے کمبوڈیا کی سرزمین پر حملہ کیا اور ان کا یہ عمل علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا نے اپنے دفاع میں بین الاقوامی قانون کے تحت کارروائی کی ہے تاکہ حملوں کو روکا جا سکے۔
کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن مینٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست بھی کی ہے تاکہ اس صورتحال پر عالمی توجہ اور ممکنہ حل تلاش کیا جا سکے۔
دوسری جانب تھائی لینڈ نے الزام لگایا ہے کہ کمبوڈیا کی افواج نے پہلے فائر کیا، جس کے نتیجے میں تھائی علاقے میں 14 افراد زخمی ہوئے۔ تھائی فوج نے کہا کہ کمبوڈیا کی جانب سے دو بی ایم 21 راکٹ داغے گئے۔
اس سنگین صورتحال پر چین نے بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اپنے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کریں۔ چین نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق مستقبل میں مسائل کے حل کے لیے تعاون کریں گے تاکہ خطے میں امن و استحکام برقرار رہے۔
یہ تصادم تھائی صوبہ سورین اور کمبوڈیا کے علاقے اوڈرمینچی کی سرحد کے قریب دو مندروں کے قریب پھوٹا، جہاں سے جھڑپیں شروع ہوئیں۔ یہ علاقہ پُرانے تنازعات کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور اب یہ کشیدگی عالمی سطح پر بھی تشویش کا باعث بن گئی ہے۔