سعودی عرب کے ولی عہد، پرنس محمد بن سلمان کے زیر نگرانی رائل ریزرو میں نوبی آئی بیکس کے دو بچوں کی پیدائش ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے۔ یہ کامیابی سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ اور افزائش نسل کے منصوبے کے تحت حاصل کی گئی ہے اور اس سے ملک کے قدرتی ماحول کو بحال کرنے کی کوششوں میں نیا جوش و جذبہ پیدا ہوا ہے۔
رائل ریزرو سعودی عرب کے سب سے اہم اور وسیع ترین قدرتی مقامات میں سے ایک ہے، جہاں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ریزرو کی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب میں 23 مختلف جانوروں کی نسلوں کی بحالی کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جن میں نوبی آئی بیکس بھی شامل ہے، جسے عالمی سطح پر خطرے سے دوچار جانور سمجھا جاتا ہے۔
نوبی آئی بیکس کی نسل کی افزائش سعودی عرب کے قدرتی تحفظ کے منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کامیاب کوشش سے سعودی عرب کو نوبی آئی بیکس کے 5,000 باقی بچے جانوروں کی نسل بڑھانے میں کامیابی ملی ہے، اور یہ جانور سعودی عرب کے خشک پہاڑی علاقوں میں اپنی قدرتی حالت میں رہتے ہیں۔
نوبی آئی بیکس دنیا میں پانچ مختلف اقسام میں سے سب سے چھوٹی نوع ہے اور یہ سعودی عرب کے خشک اور پہاڑی علاقوں میں اپنے آپ کو انتہائی بہتر طریقے سے ڈھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان جانوروں کے گڑھے دار سینگ انھیں عمودی پہاڑیوں پر چلنے میں مدد دیتے ہیں، جہاں ان کا قدرتی مسکن ہوتا ہے۔ تاریخی طور پر بھی ان جانوروں کے سعودی عرب میں موجود ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
رائل ریزرو کے کوہسار جبالِ قراقیر میں نوبی آئی بیکس اور دیگر جانوروں کو پناہ ملتی ہے۔ یہ علاقے سعودی عرب کے "یونیسکو کی ورلڈ ہیریٹیج ٹینٹیٹو لسٹ” میں شامل ہیں اور یہاں کی قدرتی خوبصورتی اور ماحول کی حفاظت کے لیے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
رائل ریزرو کا رقبہ 24,500 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے، جو سعودی عرب کی مجموعی زمین کا صرف ایک فیصد ہے، لیکن یہاں پائے جانے والے جانوروں کی آدھی تعداد اسی ریزرو میں موجود ہے۔ یہ ریزرو سعودی عرب کے حرات کے میدانوں سے لے کر بحیرۂ احمر تک پھیلا ہوا ہے اور نیوم، بحیرۂ احمر گلوبل اور العلا کو آپس میں جوڑتا ہے۔
یہ ریزرو 15 مختلف ماحولیاتی نظاموں کی میزبانی کرتا ہے اور یہاں کی قدرتی زندگی میں توازن کے لیے عالمی سطح پر اس کی پذیرائی حاصل ہے۔ یہاں کی قدرتی اور ثقافتی ماحول کی بحالی کے لیے مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔
سعودی عرب کے رائل ریزرو کی ترقی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے منصوبے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ سعودی عرب اپنے قدرتی وسائل اور جنگلی حیات کی حفاظت کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ریزور میں 23 تاریخی جانوروں کے زمرے بحال کیے جا رہے ہیں، جن میں عربی چیتا، عربی غزال، شیر، اور گدھ شامل ہیں۔
اینڈریو زولومس، ریزور کے سی ای او نے کہا،یہ حکمت عملی سائنسی بنیادوں پر ترتیب دی گئی ہے، جس میں مقامی جانوروں کو دوبارہ متعارف کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ جانوروں کے ڈاکٹر اور ماہرین ان کی دیکھ بھال اور نسل بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کا رائل ریزرو قدرتی تحفظ، جنگلی حیات کی بحالی اور ماحولیاتی توازن کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔ نوبی آئی بیکس کے بچوں کی پیدائش سعودی عرب کی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کی کامیابی کی علامت ہے، اور اس سے سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے مزید قدم اٹھانے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس کامیابی سے سعودی عرب اپنے قدرتی وسائل کی حفاظت کے لیے عالمی سطح پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی جانب ایک اور قدم بڑھا رہا ہے۔