اسلام آباد: پاکستان میں تعینات سعودی پریس اتاشی ڈاکٹر نائف العتیبی نے فلسطینی عوام کے حقوق اور خودمختاری کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کا مؤقف ہمیشہ واضح اور اصولی رہا ہے کہ بغیر انصاف اور حقِ خودارادیت کے خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
اپنے حالیہ بیان میں ڈاکٹر نائف العتیبی نے فلسطین میں سعودی وزیر خارجہ کی زیرصدارت دو ریاستی حل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے بلکہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کی جانے والی اصلاحاتی کوششوں کو بھی سراہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مختلف شعبوں میں فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تعاون کو وسعت دے رہا ہے تاکہ فلسطینی معیشت کو ترقی دی جا سکے اور پائیدار و جامع ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ اس حوالے سے انہوں نے عالمی بینک گروپ کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے کے لیے تقریباً 200 ملین ڈالر کی سالانہ گرانٹ کو خوش آئند قرار دیا۔
ڈاکٹر نائف العتیبی کا کہنا تھا کہ 2002 میں پیش کیے گئے عرب امن منصوبے کے بعد سے سعودی عرب مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے فرانس کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کو سراہتے ہوئے دیگر ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ بھی اسی طرح کا جرات مندانہ اور ذمہ دارانہ قدم اٹھائیں تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں ایک باعزت اور پائیدار امن کا آغاز ہو سکے۔
سعودی اتاشی نے زور دیا کہ طاقت، جبر اور حقوق غصب کرنے کے ذریعے نہ امن حاصل ہو سکتا ہے اور نہ ہی دیرپا سلامتی،اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کرے تاکہ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ممکن بنایا جا سکے، اور خطے میں امن و استحکام کی بنیاد رکھی جا سکے۔