مکہ مکرمہ و مشاعر مقدسہ رائل کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ وژن 2030 کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری اور نجی شعبے کی شراکت داری سے ایک منفرد اقدام ’سمارٹ مکہ ہیکاتھون‘ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذریعے مکہ مکرمہ کے رہائشیوں اور دنیا بھر سے آنے والے زائرین کو اعلیٰ اور مؤثر سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق یہ اقدام کئی مراحل پر مشتمل ہوگا، جس کا پہلا مرحلہ مصنوعی ذہانت کے مختلف پروگراموں کی تربیت اور مہارتوں کے فروغ پر مرکوز ہوگا تاکہ ایسے سمارٹ حل تیار کیے جا سکیں جو عملی زندگی میں تیزی سے نافذ کیے جا سکیں۔ رائل کمیشن نے واضح کیا کہ اس اقدام کے ذریعے ایسے جدید منصوبے متعارف کروائے جائیں گے جو بالخصوص حج اور عمرہ جیسے بڑے مذہبی مواقع کے دوران شہری سہولیات کو مزید بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں۔
’سمارٹ مکہ ہیکاتھون‘ کو ایک ایسا اوپن پلیٹ فارم قرار دیا گیا ہے جہاں تخلیقی افکار اور جدید آئیڈیاز پیش کیے جائیں گے۔ ان خیالات کو عملی شکل دے کر مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے والے منصوبے تشکیل دیے جائیں گے، تاکہ مکہ مکرمہ کے شہری ڈھانچے کو مزید ترقی دی جا سکے اور زائرین کو عالمی معیار کی خدمات فراہم کی جا سکیں۔
اتھارٹی نے مزید کہا کہ یہ اقدام نہ صرف شہری منصوبہ بندی کی ترجیحات کو اجاگر کرے گا بلکہ 1447 ہجری کے دوران ہونے والی سرگرمیوں کے لیے بھی رہنمائی فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے ذریعے مختلف ترقیاتی اہداف حاصل کرنے اور مکہ مکرمہ کو جدید سمارٹ سٹی کے ماڈل کے طور پر پیش کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔
یہ ہیکاتھون مستقبل کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے حل پیش کرنے کا ذریعہ بنے گا جو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہر کی ترقی، سہولیات کی فراہمی اور زائرین کے لیے آسانیاں پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔