تین ماہ قبل پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھاری خفت اٹھانے کے باوجود بھارتی فضائیہ ایک بار پھر بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے دعوے بازی میں مصروف ہے۔ بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے حالیہ چار روزہ فضائی جھڑپ کے دوران پاکستان کے پانچ لڑاکا طیارے اور چھ جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم یہ دعویٰ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب معرکے کو گزرے تین ماہ ہو چکے ہیں اور بھارت آج تک کوئی معتبر ثبوت پیش کرنے سے قاصر ہے۔
ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق، بغیر کسی ٹھوس شواہد کے ایسے دعوے نہ صرف بھارتی فضائیہ کی پیشہ ورانہ ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ اس کی حقیقی صلاحیت پر بھی سوالات اٹھاتے ہیں۔ اس کے برعکس، پاک فضائیہ نے 7 مئی کو ہونے والی فضائی جھڑپ کے فوراً بعد بھارتی رافیل سمیت متعدد لڑاکا طیارے مار گرانے کے ٹھوس شواہد فراہم کیے تھے۔ ان معلومات کو ملکی سطح پر نہ صرف سراہا گیا بلکہ بھارتی میڈیا کی کئی رپورٹس نے بھی ان کی تصدیق کی تھی۔
مزید برآں، پاک فضائیہ نے بھارتی لڑاکا طیاروں کے درمیان ہونے والی کاک پٹ کمیونی کیشنز کو ہیک کر کے ان کی گفتگو بھی ریکارڈ کی، جو ثبوت کے طور پر عوام کے سامنے پیش کی گئی۔ اس منفرد حکمت عملی نے بھارت کی فضائی کارروائیوں کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی جانب سے دیر سے سامنے آنے والے یہ دعوے دراصل داخلی دباؤ کم کرنے اور عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹانے کی کوشش کے مترادف ہیں۔ بھارتی دعوے بازی کی یہ صورت حال ان کی فضائی طاقت کی حقیقت کو عالمی سطح پر سوالیہ نشان بناتی ہے، جبکہ پاک فضائیہ کی موثر حکمت عملی اور پیشہ ورانہ مہارت نے اسے ایک مضبوط دفاعی قوت کے طور پر منوا دیا ہے۔