آسٹریا میں 24 سالہ نوجوان ایک خطرناک اور جان لیوا حرکت کے بعد بال بال موت سے بچ گیا، جب اس نے تیز رفتار ٹرین کے باہر لٹک کر سفر کیا۔ آسٹریا کی سرکاری ریلوے کمپنی (ÖBB) کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی رات دیر گئے شہر سینٹ پولٹن میں پیش آیا، جو ویانا کے مغرب میں واقع ہے۔ یہ ٹرین ریلوے جیٹ سروس تھی جو زیورخ سے ویانا جا رہی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ نوجوان سگریٹ پینے کے لیے ٹرین سے اترا تھا، لیکن جب ٹرین چلنے لگی تو اس نے دو بوگیوں کے درمیان موجود تنگ خلا میں چھلانگ لگا دی۔ ٹرین کے چلتے ہی اس نے کھڑکیوں پر زور زور سے دستک دینا شروع کر دی، جس پر مسافروں اور عملے کی نظر اس پر پڑی۔
ٹرین کے کنڈکٹر نے فوری طور پر ایمرجنسی بریک لگائی اور عملے نے اسے فوراً اندر کھینچ لیا۔ یہ تیز رفتار ٹرین 230 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتی ہے، لیکن ایمرجنسی رکنے کے باوجود یہ ویانا صرف سات منٹ کی تاخیر سے پہنچی۔
آسٹریا کے اخبار "ہوئٹے” کے مطابق ایک مسافر نے بتایا کہ کنڈکٹر نے اس نوجوان کو اندر لانے کے بعد سخت الفاظ میں ڈانٹا۔ ویانا کے میڈلنگ اسٹیشن پہنچنے پر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا اور اب اس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
ریلوے کمپنی نے اس حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ عمل نہ صرف جان لیوا ہوتا ہے بلکہ یہ ہنگامی عملے اور دیگر افراد کی جان کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔
یہ واقعہ اس سال کے شروع میں جرمنی میں پیش آنے والے ایک ملتے جلتے واقعے کی یاد دلاتا ہے، جب ایک ہنگری کے شہری نے سگریٹ پینے کا موقع نہ ملنے پر تیز رفتار ٹرین کے باہر لٹک کر 30 کلومیٹر سے زیادہ سفر کیا اور حیرت انگیز طور پر زندہ بچ گیا۔