ریاض/باکو : سعودی عرب کی جانب سے عربی زبان کو عالمی سطح پر ترویج دینے اور اقوام کے مابین ایک تہذیبی پُل کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ’ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ‘ نے سعودی عرب کی ان کوششوں کو ’’عربی زبان پر غیر معمولی توجہ کا بے مثال ماڈل‘‘ قرار دیا ہے۔
یہ تعریف آذربائیجان میں کنگ سلمان اکیڈمی کی جانب سے شروع کیے گئے ثقافتی و تعلیمی پروگرام "عریبک لینگوئج منتھ” کے افتتاح کے موقع پر سامنے آئی، جو اس ماہ کے آخر تک جاری رہے گا۔ اس پروگرام کا مقصد نہ صرف عربی زبان سکھانا ہے بلکہ اسے ایک عالمی ثقافتی زبان کے طور پر فروغ دینا بھی ہے۔
ورلڈ اسمبلی نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کی یہ کاوش صرف لسانی تعلیم تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک تہذیبی سفارتکاری کا مؤثر ذریعہ بن چکی ہے، جو دنیا کی مختلف قوموں کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔
اسمبلی کے مطابق یہ اقدام ریسرچرز، ماہرینِ لسانیات، اسکالرز، یونیورسٹیوں، انسٹیٹیوٹس، اور ان افراد کے لیے بھی مفید ہے جو عرب ثقافت اور زبان میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ عربی زبان کی تعلیم اب صرف ایک لسانی سرگرمی نہیں بلکہ ایک ثقافتی خدمت اور سعودی وژن 2030 کے بین الاقوامی روابط کو مضبوط بنانے کا ایک عملی مظہر بھی بن چکی ہے۔
یہ پروگرام آذربائیجان جیسے غیر عرب ملک میں عربی زبان کی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لیے ایک شاندار مثال بن رہا ہے، جس سے تعلیمی ادارے، جامعات اور ثقافتی مراکز براہ راست مستفید ہو رہے ہیں۔
ورلڈ اسمبلی نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی یہ کوششیں بین الاقوامی سطح پر عربی زبان کی نمائندگی کو تقویت دے رہی ہیں اور عربی کو عالمی مکالمے اور بین الثقافتی رابطے کے لیے ایک موثر ذریعہ بنا رہی ہیں۔