سعودی عرب کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر نے رواں ہفتے ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے صرف 48 گھنٹوں کے اندر گردے کے 10 کامیاب ٹرانسپلانٹس کر کے عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ یہ سنگ میل اعضا کے عطیہ کے عالمی دن کے موقع پر حاصل ہوا، جو ہر سال 13 اگست کو منایا جاتا ہے اور اس کا مقصد اعضا کے عطیہ کے فوائد اور اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہوتا ہے۔
ہسپتال کے آرگن ٹرانسپلانٹ سینٹر آف ایکسی لینس کے ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈاکٹر ایحاب ابو فرحانہ نے اس کامیابی کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ ریکارڈ 48 گھنٹوں میں 10 گردے کی پیوندکاریوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس پروسیجر میں ہسپتال کی ماہر ٹیم کی قیادت ڈاکٹر طارق علی نے کی۔ ڈاکٹر ایحاب نے اس کامیابی کو ایک عظیم ٹیم ورک کی بدولت حاصل قرار دیا، جس میں ہسپتال کے تمام متعلقہ شعبوں نے حصہ لیا۔
یہ کامیابی سعودی عرب میں اعضا کے عطیہ کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور مریضوں کو زندگی بچانے کے نئے مواقع فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ ٹرانسپلانٹس ایسے مریضوں کے لیے امید کی کرن ہیں جنہیں مناسب ڈونر نہیں مل پاتا۔ ڈاکٹر ایحاب ابو فرحانہ کے مطابق، "یہ ریکارڈ کنگ فیصل ہسپتال کی عالمی سطح پر اعضا کی پیوند کاری کے شعبے پوزیشن کو مزید مستحکم کرتا ہے اور ہمیں عالمی رہنماؤں میں شامل کراتا ہے۔
کنگ فیصل ہسپتال نے اس پروگرام کی ابتدا 2011 میں کی تھی اور گزشتہ سال 500 کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر کے ایک اور سنگ میل عبور کیا تھا۔ سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے مطابق، سعودی عرب میں مرنے کے بعد اعضا عطیہ کرنے کی خواہش رکھنے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ 33 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 42 ہزار افراد نے اپنے اعضا عطیہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے، جبکہ مکہ مکرمہ اور الشرقیہ ریجن میں بھی اس کی تعداد نمایاں ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف سعودی عرب کی طبی تحقیق اور ترقی کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر اعضا کے عطیات کے شعبے میں سائنسی تحقیق اور ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے