پاکستان میں، خاص طور پر لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں، سموگ کا مسئلہ ہر سال سردیوں میں شدت اختیار کر لیتا ہے۔ پاکستان میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے، جس سے روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ایسی صورتحال میں پاکستان سموگ کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے عالمی تجربات سے رہنمائی حاصل کر سکتا ہے۔
چین نے سموگ سے نمٹنے کے لیے کیا حل نکالا؟
چین کی صنعتوں کی بےحد تیزی سے ترقی کے بعد، وہاں کی حکومت نے ماحول دوست پالیسیوں کا آغاز کیا۔ بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں گاڑیوں کے دھویں اور کوئلے سے چلنے والی فیکٹریوں کے باعث سموگ کی شدت میں اضافہ ہوا تھا۔ اس سے نمٹنے کے لیے چین نے تین بڑے اقدامات کیے:
کلین انرجی کی پالیسی
چین نے کوئلے پر انحصار کم کیا اور اسے شمسی اور ہوا سے چلنے والی توانائی سے تبدیل کیا۔ یہ نہ صرف کاربن کے اخراج کو کم کرتا ہے بلکہ فیکٹریوں کو بھی سموگ سے پاک کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
الیکٹرک گاڑیوں کا فروغ
چین نے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی اور عوام کو مالی مراعات فراہم کیں۔ اس کے نتیجے میں سڑکوں پر دھویں والی گاڑیوں کی جگہ الیکٹرک گاڑیوں نے لے لی۔
ماحول دوست صنعتیں
چینی حکومت نے فیکٹریوں کے لیے جدید فلٹرز لازمی قرار دیے، جن سے کاربن اور سلفر گیسوں کے اخراج میں کمی آئی۔ یہ اقدامات بیجنگ اور دیگر بڑے شہروں میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
یورپ نے سموگ کنٹرول کے لیے کیا اقدامات کیے؟
گرین زونز اور پبلک ٹرانسپورٹ
جرمنی میں شہروں کے وسطی علاقوں میں گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے باعث شہری آلودگی کم ہوئی اور ہوا کے معیار میں بہتری آئی۔
پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ
فرانس نے عوامی ٹرانسپورٹ کو مزید جدید اور سستا بنا دیا ہے۔ تاکہ شہری ذاتی گاڑیوں کا کم استعمال کریں اور ٹرانسپورٹ کے محفوظ اور ماحول دوست طریقے اپنائیں۔
امریکہ میں ماحولیاتی ٹیکس اور ریگولیشنز
امریکہ نے سموگ سے نمٹنے کے لیے "کاربن ٹیکس” متعارف کروایا۔ اس سے صنعتوں پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے اقدامات کریں۔
جدید فلٹرز
فیکٹریوں میں جدید فلٹرز اور کاربن کم کرنے والی ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی، جس سے سموگ اور دھویں کا اخراج کم ہوا۔
شمسی اور ہوا سے چلنے والی توانائی
امریکہ نے توانائی کے قابل تجدید ذرائع کو فروغ دیا، جیسے کہ شمسی اور ہوا سے چلنے والی توانائی، تاکہ کاربن کے اخراج کو کم کیا جا سکے۔
پاکستان کیلیے تجاویز:
پاکستان میں سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے عالمی تجربات سے سیکھنا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ چین، امریکہ، اور یورپ میں سموگ سے نمٹنے کے کامیاب ماڈلز کو اپنا کر ہم بھی اس مسئلے کو کم کر سکتے ہیں۔
پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کو جدید اور سستا بنانا، الیکٹرک گاڑیوں کی ترغیب دینا، اور شہروں میں شجرکاری کی مہمات شروع کرنا ضروری ہیں۔ ساتھ ہی، عوام کو سموگ سے بچاؤ اور صحت کی حفاظت کے لیے آگاہی دی جائے۔
ان اقدامات کو اپنانے سے پاکستان کا مستقبل زیادہ صحت مند اور آلودگی سے پاک ہو سکتا ہے۔