ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام کا حق ہے اور کسی بھی بیرونی طاقت کو اس عمل میں مداخلت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شام کا نظام حکومت وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق تشکیل دیا جانا چاہیے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان نے اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 225 پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام میں ایک جامع اور کثیرالجہتی سیاسی نظام کا قیام ناگزیر ہے۔ انہوں نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں نے شام کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔
فلسطین کے حوالے سے انھوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا، جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے ادارے UNRWA کو بلا رکاوٹ کام کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کا فوری نوٹس لیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعے پر افسوس کا اظہار کیا، جس میں حکومتی وزیر خلیل الرحمن حقانی جاں بحق ہوئے۔ پاکستان افغان حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ اس واقعے کی مزید تفصیلات معلوم کی جا سکیں۔
کشمیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا اور ان کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گا۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان قاہرہ میں ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کرے گا اور وزارتی اجلاس میں بھی شریک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈی ایٹ کے ایجنڈے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دفتر خارجہ شام سے پاکستانی شہریوں کی محفوظ واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے اور حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔