پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر دو سال سے زائد عرصے کے بعد 12 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ ایک ہفتے میں 620 ملین ڈالر کے اضافے کی یہ پیشرفت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی کوششوں کی مرہون منت ہے، جو معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر اب 16.62 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، جن میں سے 4.55 ارب ڈالر کمرشل بینکوں کے پاس ہیں، حالانکہ ان کے ذخائر میں 33 ملین ڈالر کی معمولی کمی دیکھی گئی۔ اس دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 13 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی جانب سے 500 ملین ڈالر سے زائد کی آمد شامل ہے۔ یہ فنڈز نہ صرف ذخائر کو مضبوط کرنے کا باعث بنے بلکہ درآمدات کے لیے 2.15 ماہ کا کور بھی فراہم کیا، جو تقریباً تین سال میں سب سے زیادہ ہے۔
ماہرین نے ذخائر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری اضافے کو کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور انٹربینک مارکیٹ میں بہتر لیکویڈیٹی سے جوڑا ہے۔ SIFC نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور کاروباری ماحول کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ذخائر میں یہ اضافہ پاکستان کی مالی حالت میں بہتری کا اشارہ ہے، جو بیرونی مالیاتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور کرنسی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے اہم تحفظ فراہم کرے گا