پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی راہنما شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں کوئی رعایت نہیں چاہیے۔ وہ اپنے ملک پاکستان میں قانون کی بالا دستی، جمہوریت اور عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے جیل میں گئے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ یہ تاثر غلط اور من گھڑت ہے کہ عمران خان جیل میں کوئی سہولت، رعایت یا نرمی چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان نے ہاؤس اریسٹ کے آپشن کو بھی رد کردیا ہے۔ وہ مکمل طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
شبلی فراز بتایا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ انھیں بھلے ابھی جیل میں رکھ لیا جائے لیکن ان کے تمام کارکنان کو رہا کیا جائے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عمران خان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ سانحہ 9 مئی کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کا کمیشن بنایا جائے۔
شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ ریاست پاکستان کا صدقِ دل سے احترام کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی مشکلات کے باوجود سیاسی جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم عدالتوں میں اپنے کیسز لڑ رہے ہیں اور انصاف کے لیے پر امید ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ مذاکرات کی اگر ناکامی ہوتی ہے تو اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی، اس حکومت کو عوام کی پرواہ نہیں ہے، یہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چل رہی ہے، ہم غیر جمہوری سوچ کی مذمت کرتے ہیں اور فاشسٹ نظریات کو مسترد کرتے ہیں۔