ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نادر شفیع ڈار نے پاکستانی پائلٹس کو تربیت دے کر بین الاقوامی ایئر لائنز میں بھیجنے کے ایک جامع منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ایک پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے خطے میں کاک پٹ کریو کی کمی کو اجاگر کیا اور اس مسئلے کے حل میں پاکستان کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے بتایا کہ سی اے اے مقامی ایئر لائنز کی ضروریات پوری کرنے کے بعد اضافی پائلٹس تیار کرنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہا ہے، جنہیں عالمی سطح پر ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
اس اقدام کے تحت، سی اے اے نے دو بین الاقوامی ایوی ایشن ٹریننگ تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جن میں سے ایک نے پہلے ہی منصوبے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
اس مرحلے میں منتخب پاکستانی امیدواروں کو شارجہ میں ایک تربیتی اکیڈمی میں گراؤنڈ ٹریننگ دی گئی، جس کے بعد عملی پرواز کی تربیت فراہم کی گئی۔ اب تک 12 امیدواروں نے یہ مرحلہ مکمل کیا ہے، جن میں سے آٹھ نے پاکستان کے نجی ایوی ایشن سیکٹر میں ملازمت حاصل کر لی ہے۔
یہ شراکت داری پیشہ ورانہ مہارت کے حامل پائلٹس تیار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو مقامی اور عالمی ضروریات کو پورا کریں گے۔
اس منصوبے میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ خواہشمند پائلٹس کو تربیت کے بھاری اخراجات برداشت نہ کرنے پڑیں۔
نادر شفیع ڈار نے انکشاف کیا کہ تربیت کے اخراجات، جو کہ فی امیدوار 10 سے 15 ملین روپے کے درمیان ہیں، بین الاقوامی تربیتی تنظیموں کے ذریعے پورے کیے جاتے ہیں۔
ان تنظیموں نے عالمی ایئر لائنز کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، جو تربیت مکمل ہونے کے بعد گریجویٹس کو ملازمت کی ضمانت فراہم کرتے ہیں۔
یہ ماڈل نہ صرف مالی رکاوٹوں کو ختم کرتا ہے بلکہ پاکستان کو ایوی ایشن ٹیلنٹ کا مرکز بنانے میں مدد دیتا ہے۔
بین الاقوامی شراکت داری کے ساتھ ساتھ، سی اے اے مقامی تربیتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔
پاکستان میں جدید پائلٹ ٹریننگ اکیڈمیز قائم کرنے کے منصوبے جاری ہیں تاکہ غیر ملکی سہولیات پر انحصار کم کیا جا سکے۔
سی اے اے نے مقامی فلائنگ کلبز کو اپنے آپریشنز کو وسعت دینے کی بھی ترغیب دی ہے تاکہ ہنر مند پائلٹس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔
مزید یہ کہ اتھارٹی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ باصلاحیت امیدواروں کو فنڈز فراہم کیے جا سکیں اور پیشہ ورانہ ایوی ایشن کیریئرز کو مزید قابل رسائی بنایا جا سکے۔
سی اے اے کا یہ اقدام صرف پائلٹ ٹریننگ تک محدود نہیں ہے بلکہ ایوی ایشن کی ترقی کے دیگر پہلوؤں پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
ایک کیبن کریو ٹریننگ اکیڈمی قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ پائلٹ ٹریننگ پروگرامز کو مکمل کیا جا سکے۔ تربیتی مواقع کو متنوع بنا کر، سی اے اے ایوی ایشن انڈسٹری کی ورک فورس کی وسیع ضروریات کو پورا کرنا چاہتا ہے۔
یہ اقدامات تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کی فراہمی یقینی بنائیں گے جو پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کی ترقی اور عالمی ساکھ میں اہم کردار ادا کریں گے۔
یہ حکمت عملی پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، کیونکہ ہنر مند افرادی قوت کی برآمد سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
نادر شفیع ڈار نے اس اقدام کے بارے میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں پائلٹس کی کمی کو دور کرنے اور پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کی ترقی میں معاون ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ نئے پائلٹس کی تربیت میں ابتدائی طور پر بڑے اخراجات شامل ہیں، لیکن طویل مدتی فوائد، جن میں روزگار کے مواقع اور معاشی ترقی شامل ہیں، اس سرمایہ کاری کو قابل قدر بناتے ہیں۔
یہ منصوبہ پاکستان کے عالمی ایوی ایشن مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بننے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔