پاکستان نے ایک بار پھر کشمیری عوام کی حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد میں مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے یومِ حقِ خودارادیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہر سال 5 جنوری کو منایا جاتا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے بھارت اور پاکستان (UNCIP) نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی، جو جموں و کشمیر کے عوام کے لیے اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصوابِ رائے کی ضمانت دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقِ خودارادیت اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے۔
شہباز شریف نے وضاحت کی کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال اس حق کی حمایت کرتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو غیر ملکی تسلط میں ہیں۔ بدقسمتی سے، کشمیری عوام کو یہ حق گزشتہ 70 سالوں سے نہیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کے اقدامات کی بھر پور مذمت کی، اور کہا کہ یہ اقدامات خطے کے سیاسی اور آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے ہیں تاکہ کشمیری اکثریت کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار اقلیت میں بدل دیا جائے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے، سیاسی قیدیوں کی رہائی، اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
صدر آصف علی زرداری نے UNCIP کی قرارداد کی 76 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کشمیریوں کے لیے پاکستان کی سیاسی، سفارتی، اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا۔
انہوں نے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو دوبارہ تسلیم کیا، جو بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت تسلیم شدہ ہے۔
انہوں نے بھارت پر گزشتہ سات دہائیوں سے یہ حق دینے سے انکار کرنے اور بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں حالیہ آبادیاتی تبدیلی کے اقدامات کی مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کو دبانے کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
آصف علی زرداری نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلوانے میں مدد کریں۔