2023 میں پنجاب میں قتل کے مقدمے میں مطلوب ایک شخص کو سعودی عرب سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا۔ اس گرفتاری میں انٹرپول اور ایف آئی اے کا اہم کردار تھا۔
ملزم رفیع اللہ خان میانوالی کے کالا باغ تھانے میں درج قتل کے مقدمے میں ملوث تھا اور جرم کے بعد ملک سے فرار ہوگیا تھا۔
انٹرپول نے پاکستانی حکام کی درخواست پر خان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کیا تھا، جس کے بعد ریاض اور اسلام آباد میں انٹرپول دفاتر نے مل کر کارروائی کی۔
رفیع اللہ کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کے نیشنل سینٹرل بیورو نے گرفتار کیا اور بعد میں پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق، اس گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ این سی بی جدید ٹیکنالوجی اور عالمی سطح پر تعاون کے ذریعے مجرموں کو پکڑنے میں کامیاب ہے۔
یہ کیس پاکستان کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ جدید تفتیشی طریقوں اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے مفرور افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔