وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے امریکہ کے حالیہ دورے کے دوران کسی بھی اینٹی چائنا تقریب میں شرکت کے الزامات کو زہریلا پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
ہیوسٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے وضاحت کی کہ ان کا دورہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنے اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تھا۔
نقوی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا، میری موجودگی کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
میں کسی بھی اینٹی چائنہ تقریب کا حصہ نہیں تھا، اور اس قسم کے جھوٹے بیانیے ہمارے عزم پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پروپیگنڈہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
وزیر داخلہ نے دہشت گردی کے خاتمے کو اجتماعی ذمہ داری قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان مسلح افراد کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے گا۔
اپنے دورے کے دوران، نقوی نے امریکی قانون سازوں سے ملاقات کی اور دہشت گردی سے نمٹنے اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا، یہ صرف پاکستان کی جنگ نہیں، بلکہ ایک مشترکہ جدوجہد ہے۔
علاوہ ازیں، محسن نقوی نے واشنگٹن میں یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاکستان کے کان کنی اور آئی ٹی سیکٹرز میں سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی اور یقین دہانی کرائی کہ امریکی کمپنیوں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اقتصادی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، اور بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریے ترقی کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنانے کے لیے این او سی کے اجرا کے عمل میں بہتری لائی گئی ہے۔
اس ملاقات میں امریکن چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر چارلس فری مین، یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایسپرانزا جلالاین، اور پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ سمیت دیگر عہدیداران شریک تھے۔