وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے خط کے بارے میں آگاہ کیا۔
خط میں سعودی ولی عہد نے اطلاع دی کہ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے پیٹرولیم مصنوعات کی مؤخر ادائیگی کی سہولت کو مزید ایک سال کے لیے بڑھا دیا ہے، جس کے تحت ہر ماہ 100 ملین امریکی ڈالر کی فراہمی جاری رہے گی۔
وزیراعظم نے سعودی ولی عہد اور سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
اجلاس میں کابینہ کو وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای-آفس سسٹم کے نفاذ پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے 98 فیصد ڈویژنز میں ای-آفس کا استعمال ہو رہا ہے، جبکہ 39 ڈویژنز میں اس کا نفاذ مکمل ہو چکا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانوں میں تمام خدمات کو ڈیجیٹل کیا جائے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں اور محکموں میں ای-آفس کا نفاذ 20 مارچ 2025 تک 100 فیصد مکمل کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قانون کے تحت بین الاقوامی سمندری وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے معاہدے پر دستخط کی منظوری دی، جس سے پاکستانی ماہی گیروں کو فائدہ ہوگا۔
مزید برآں، کابینہ نے وزارت تعلیم کی سفارش پر کامران جہانگیر کو نیشنل بک فاؤنڈیشن کا منیجنگ ڈائریکٹر مقرر کرنے کی منظوری دی۔
اس کے ساتھ، وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے ممبر کے عہدے کے لیے چھ ناموں کو وزیراعظم اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف کو بھیجنے کی منظوری دے دی گئی۔