وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب تک اسلام آباد میں احتجاج اور سیاسی عدم استحکام جاری رہے گا، پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔
ڈیرہ غازی خان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضوں کے سہارے ترقی نہیں کر سکتا۔دعا کریں کہ ہمارے قرضے ختم ہو جائیں۔
انہوں نے اپنے بیرون ملک دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ یہی سوچتے تھے کہ دوست ممالک کے حکمران کہیں یہ نہ سمجھیں کہ وہ مالی مدد مانگنے آئے ہیں۔
بغیر کسی کا نام لیے انہوں نے کہا، ایک سیاستدان کہا کرتا تھا کہ شہباز شریف بیرون ملک جا کر پیسے مانگتا ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد تھی، جو اب کم ہو کر 2.5 فیصد پر آ چکی ہے۔
انہوں نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیرونی عناصر کی سازش ہے۔
ہم اس کے خاتمے کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں کیونکہ جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر نہیں جا سکتا۔
انہوں نے سیاسی ہڑتالوں اور دھرنوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
کوئی بھی ملک امن کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروباری طبقے کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ محنت کے ذریعے ایک دن پاکستان بھارت کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
مزید برآں، انہوں نے ڈیرہ غازی خان میں کینسر اسپتال اور راجن پور میں ایک نئی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔