اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسیی نے۱۹۰ ملین پاؤنڈز کی رقم دانش یونیورسٹی آف اپلائیڈ اینڈ ایمرجنگ سائنسز کی تعمیر پر خرچ کی تعمیر پر خرچ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت دانش یونیورسٹی کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں انہوں نے اس یونیورسٹی کو بین الاقوامی معیار کی ٹیکنیکل اور اپلائیڈ یونیورسٹی بنانے کی ہدایت دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ یہ خطیر رقم سپریم کورٹ سے وفاقی حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ہے، اور اس اقدام پر انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دانش یونیورسٹی ایک ایسی جدید درسگاہ ہوگی جہاں مستحق اور ہونہار طلبہ کو اعلیٰ معیار کی تعلیم اور تحقیق کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے لیے جدید نصاب ترتیب دیا جائے گا، اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی کو بھرتی کیا جائے گا اور اسے جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی تحقیق کے آلات سے آراستہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 2019 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ملک ریاض حسین اور ان کے خاندان سے 190 ملین پاؤنڈز کی رقم ایک تصفیے کے بعد پاکستان منتقل کی تھی۔ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے یہ منظوری دی تھی کہ رقم براہ راست سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے، جس کا بظاہر فائدہ ملک ریاض کو ہوا، کیونکہ انہیں سپریم کورٹ میں 460 ارب روپے جمع کرانے تھے۔ عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے ملک ریاض کو یہ رعایت دینے کے بدلے بحریہ ٹاؤن کے مالک سے القادر ٹرسٹ کے لیے زمین اور دیگر مراعات حاصل کی تھیں۔ ان ہی الزامات پر انہیں عدالت سے سزا بھی سنائی گئی تھی۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف دانش یونیورسٹی کے پیٹرن ہوں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی کا نصاب جدید اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ترتیب دیا جائے اور اسے عالمی سطح پر ایک نمایاں تعلیمی ادارہ بنایا جائے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کو جدید تحقیق، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان کے نوجوانوں کو بہترین مواقع فراہم کرنے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل سکیں۔