پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پارٹی قیادت نے ملکی سلامتی کے پیش نظر اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، اس سے قبل پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کا ایک مشاورتی اجلاس بھی ہوگا، جس میں اس حوالے سے مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بندوق کے ذریعے تمام مسائل حل نہیں کیے جا سکتے، اور اگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو عوامی حمایت حاصل نہ ہوئی، تو پی ٹی آئی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے ماضی کے سوات آپریشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بحث ہوئی اور اسے عوامی حمایت حاصل تھی، یہی طریقہ کار اب بھی اپنانا ضروری ہے۔
ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے اور حکومت کی غیر سنجیدہ پالیسیوں کے باعث عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک کسی بڑے بحران میں داخل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی 590 دنوں سے جیل میں قید ہیں تاکہ انہیں عوام سے دور رکھا جا سکے، جبکہ ملک میں ایسا گھٹن کا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ نہ کوئی سچ بول سکتا ہے اور نہ ہی لکھ سکتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے انکشاف کیا کہ عید سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا ایک بڑا اتحاد قائم کیا جائے گا، اور عید کے فوراً بعد حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ معاملات طے پا چکے ہیں اور اب صرف عمران خان سے ملاقات باقی ہے۔
پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کے کارکنان کی گرفتاری پر سخت مذمت کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حیدر سعید کی گرفتاری غیر قانونی ہے، ان کی والدہ مختلف اداروں اور تھانوں کے چکر لگاتی رہیں، مگر انہیں کوئی اطلاع نہ دی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اداروں کی طرف سے دھمکی دی گئی کہ اگر انہیں حوالے نہ کیا گیا تو وہ ٹارگٹ کلنگ میں مارے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدیر انجم، سعد، طارق اور عثمان محمود جیسے نوجوانوں کو فیک اکاؤنٹس کے ذریعے جھوٹے الزامات میں ملوث کیا جا رہا ہے، جس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے خبردار کیا کہ پاکستانی نوجوان اب باشعور ہو چکے ہیں اور انہیں اپنے حقوق کا مکمل ادراک ہے۔ 9 مئی کے بعد جب میڈیا پر قدغن لگا دی گئی تھی، تب انہی سوشل میڈیا کے نوجوانوں نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام گھر گھر پہنچایا۔ اگر حکومت نے ان نوجوانوں کے خلاف مزید کارروائیاں جاری رکھیں، تو ہم نہ صرف اسمبلی میں بھرپور احتجاج کریں گے بلکہ عوام کے ساتھ مل کر سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کے سیکیورٹی چیلنجز کو سنجیدگی سے لیا جائے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں اور بے گناہ افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔