پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک شاندار کارروائی کی، جس میں 10 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ آپریشن اس وقت انجام دیا گیا جب سکیورٹی فورسز کو شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔
آپریشن کے دوران، فوجی دستوں نے شدت پسندوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر مؤثر انداز میں کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 10 عسکریت پسند مارے گئے۔ تاہم، اس بہادری بھرے آپریشن میں پاکستان فوج کے کیپٹن حسنین اختر بھی شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق، کیپٹن حسنین اختر جو کہ اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے، نے شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران اپنی جان قربان کر دی۔ انہیں اپنے شجاعانہ اور دلیرانہ اقدامات کی بدولت یاد کیا جا رہا ہے۔ کیپٹن حسنین اختر کا نام پاکستان کی فوج میں بہادری اور قربانی کی ایک علامت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، جو نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف سرگرم تھے، بلکہ معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔ اس کے علاوہ، علاقے میں مزید شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ یہ آپریشن نہ صرف پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی بہادری کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ہمارے عزم کی ایک اور مثال ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
پاکستان کے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں قوم کے لیے روشنی کی کرن ہیں، جو ہمیں اپنے وطن کی حفاظت اور امن کے لیے لڑنے کا حوصلہ دیتی ہیں۔