اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی کے مارے عوام کے لیے ایک خوشخبری سامنے آئی ہے، جہاں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت کو بجلی کے نرخوں میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دے دی ہے۔ اس اقدام سے ملک بھر کے بجلی صارفین کو خاطر خواہ ریلیف ملے گا اور مجموعی طور پر 100 ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ہونے والے ریونیو سے فراہم کیا جائے گا۔ حکومت اس حوالے سے بجلی صارفین کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج پر بھی کام کر رہی ہے، جس کے بعد مزید سہولتوں کا امکان ہے۔ اس فیصلے کے تحت اگر کوئی صارف 500 یونٹ بجلی استعمال کرتا ہے، تو اس کے ماہانہ بل میں 500 روپے تک کی کمی واقع ہوگی۔ یہ اقدام عوام کے لیے کسی تازہ ہوا کے جھونکے سے کم نہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مہنگائی نے عام شہریوں کی زندگی کو شدید متاثر کر رکھا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.3 ارب ڈالر کے قرض کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ریلیف نہ صرف عوام کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ ملک کی معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گا، کیونکہ کم بجلی نرخوں سے صنعتی شعبے اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت بجلی صارفین کو مزید سہولتیں دینے کے لیے اضافی اقدامات پر بھی غور کر رہی ہے۔ اگر مالیاتی امور میں مزید استحکام آتا ہے، تو آنے والے مہینوں میں بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کی جا سکتی ہے۔ یہ اعلان عام شہریوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے، جو مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ اگر حکومت مستقبل میں بھی اسی طرح کے عوام دوست فیصلے کرتی رہی، تو یہ ملکی معیشت اور عام آدمی دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔