قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے چولستان کینال منصوبے کو سندھ کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔ کوٹ غلام محمد میں منعقدہ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کے لیے ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔ پلیجو نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا کہ یہ جماعتیں سندھ کے مفادات کو نظرانداز کر رہی ہیں۔
سندھ بھر میں اس منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ کے این شاہ میں سندھیانی تحریک نے ریلی نکالی جبکہ مورو کے قریب جسقم کے کارکنوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک کو جام کر دیا۔ میہڑ بار ایسوسی ایشن نے مسلسل نویں روز بھی احتجاج جاری رکھا۔
پلیجو نے واضح کیا کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے کسی بھی منصوبے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ سندھ کے پانی کے حقوق کو شدید متاثر کرے گا اور علاقے کو بنجر بنا دے گا۔ ماہرین کے مطابق اس سے سندھ کے پانی کے حصے میں 30 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
صورتحال کے پیش نظر سندھ کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پلیجو نے سندھی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے پانی کے حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو سندھ میں مزید بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔