اسلام آباد: دو برس کی طویل معطلی کے بعد پاکستان میں سویڈن کا سفارت خانہ بالآخر جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے، جس سے ان پاکستانیوں کے لیے راحت کی خبر آئی ہے جو تعلیم، روزگار یا اہل خانہ سے ملاقات کے لیے سویڈن جانے کے خواہش مند ہیں۔
سویڈن کے اسلام آباد میں واقع سفارت خانے کی تعلقاتِ عامہ افسر فاطمہ ایریکسن نے تصدیق کی کہ "سویڈش مائیگریشن ایجنسی نے کچھ ویزا سروسز دوبارہ شروع کر دی ہیں اور مخصوص کیٹیگریز کے افراد سفارت خانے آ کر بائیومیٹرک ڈیٹا جمع کرا سکتے ہیں، پاسپورٹ دکھا سکتے ہیں یا انٹرویو دے سکتے ہیں۔”
فی الحال صرف وہ پاکستانی شہری مستفید ہو سکیں گے جنہوں نے لانگ اسٹے ویزا (90 روز سے زائد قیام) کے لیے اپلائی کر رکھا ہے، جیسے اسٹوڈنٹس، ورک پرمٹ ہولڈرز یا فیملی ری یونین کیسز۔ شینگن ویزا (یعنی مختصر قیام والے) کے لیے فی الحال کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
ایک امیدوار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ جب سفارت خانہ بند ہوا تو انہیں اپنے انٹرویو اور فنگر پرنٹس کے لیے ایتھوپیا جانا پڑا، جس سے مالی و ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوا۔ "اب اسلام آباد میں ہی سہولت ملنا ایک بڑی راحت ہے،” انہوں نے خوشی سے بتایا۔
یاد رہے کہ اپریل 2023 میں سفارت خانے نے ’سکیورٹی خدشات‘ کے باعث اپنی سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی تھیں۔ اس سے قبل جنوری 2023 میں سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں اور بالخصوص پاکستان میں شدید احتجاج کیا گیا۔
تحریک لبیک پاکستان (TLP) نے بھی اس واقعے پر بھرپور مظاہرے کیے تھے، جس کے بعد سفارتی سکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے تھے۔