2024 کا شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہی اجلاس اسلام آباد میں پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی ثابت ہوا، جس نے اسے عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا۔
پاکستان نے سیکیورٹی، اقتصادی تعاون، اور ماحولیاتی مسائل پر مؤثر قیادت کا مظاہرہ کیا۔
اجلاس میں، پاکستان نے افغانستان میں امن کے لیے SCO ممالک پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خطرات کو روکنے میں مشترکہ کردار ادا کریں۔
اجلاس کی میزبانی نے پاکستان کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت اختیار کر لی، جس نے عالمی برادری کا اعتماد بحال کیا اور چین، روس، اور وسطی ایشیائی رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں کے ذریعے پاکستان کے سفارتی اثر و رسوخ کو مزید بڑھایا۔
پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات میں، لی چیانگ نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے ذریعے فوجی اور اقتصادی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے CPEC کو تجارتی روابط کے فروغ اور علاقائی استحکام کے لیے اسے اہم قرار دیا۔
روس نے دفاع اور توانائی تعاون پر زور دیا، جبکہ بھارت نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعلقات بڑھانے کی بات کی۔
پاکستان نے اجلاس کا استعمال سفارتی مکالمے اور پُرامن بقائے باہمی کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا، جس کا مقصد علاقائی استحکام اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا تھا۔
یہ اجلاس پاکستان کی عالمی ساکھ کو بہتر بنانے اور اسے گلوبل ساؤتھ کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں معاون ثابت ہوا۔
اس نے پاکستان کو خطے میں استحکام اور اقتصادی ربط کا اہم کردار ادا کرنے والے ملک کے طور پر پیش کیا، اور یہ ظاہر کیا کہ پاکستان SCO کے فریم ورک کے تحت پائیدار ترقی اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے۔