لکی مروت (خیبرپختونخوا) ایک 19 سالہ فوجی کیڈٹ عارف اللہ جمعہ کی شام مغرب کی نماز کے دوران مسجد پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں شہید ہو گئے۔ یہ معلومات (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں فراہم کی گئی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیڈٹ عارف اللہ جو کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں تربیت حاصل کر رہے تھے، چھٹی پر اپنے آبائی علاقے لکی مروت آئے ہوئے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
ڈیوٹی سے باہر ہونے کے باوجود، کیڈٹ عارف نے دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے نمازیوں کو بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔
آئی ایس پی آر نے حملہ آوروں کو "خوارج” قرار دیتے ہوئے ان کے نظریات کو گمراہ کن اور دہشت گردانہ قرار دیا۔ مزید کہا گیا کہ کیڈٹ عارف کی قربانی پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے عزم اور حوصلے کی روشن مثال ہے، جو ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کیڈٹ عارف کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے لکھا: کیڈٹ عارف اللہ کی قربانی وطن سے محبت اور پاک فوج کے جذبے کی حقیقی عکاسی کرتی ہے۔ ان کی جرات اور قربانی پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بھی کیڈٹ عارف اللہ کی قربانی کو سراہا اور کہا کہ عارف اللہ نے اپنی جان دے کر معصوم جانوں کو بچایا اور دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت غم کی اس گھڑی میں شہید کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔