ملیحہ لودھی، جو اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مندوب رہ چکی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں پاکستان پر کسی قسم کا اثر نہیں ڈالیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں کوئی نئی بات نہیں ہیں اور نہ ہی ان سے پاکستان کو کوئی فرق پڑے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ امریکا نے پاکستان پر پابندیاں اس وقت سے لگانی شروع کیں جب پاکستان نے جوہری پروگرام پر کام کا آغاز کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ امریکا نے کبھی بھارت کے ایڈوانس میزائل پروگرام کو نشانہ نہیں بنایا اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکا کا رویہ امتیازی ہے۔ ان کے مطابق، حالیہ پابندیاں بھی پاکستان پر کسی قسم کا اثر نہیں ڈال سکیں گی۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ موجودہ دور میں پاکستان امریکا کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، خاص طور پر اس وقت سے جب امریکا نے افغانستان سے اپنی افواج واپس بلا لی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ زیادہ تر چین پر مرکوز رہی ہے، اور اس کے نتیجے میں پاک-امریکا تعلقات ایک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام پر سیاسی مفادات حاصل کرنے کی کوشش نہ ہونی چاہیے اور نہ ہی اس حوالے سے امریکی رویے کی کوئی پاکستانی حمایت کرے گا۔