وزیرِاعظم شہباز شریف نے یونان میں کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں وزیرِاعظم نے تحقیقات تیز کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات جلد پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِاعظم نے پچھلے حادثات پر کارروائی میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ایسے واقعات پاکستان کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات پر زور دیا۔
اجلاس میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات اور یونان کے حادثے پر تفصیلات پیش کی گئیں۔ یونان میں موجود پاکستانی مشن نے پانچ پاکستانیوں کی ہلاکت اور 47 کے بچائے جانے کی تصدیق کی، تاہم لاپتہ افراد کے بارے میں مزید معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
اس حادثے کے بعد ایف آئی اے نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔ تین اسمگلرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور دو ایف آئی اے افسران، انسپکٹر زبیر اشرف اور سب انسپکٹر شاہد عمران کو فیصل آباد ایئرپورٹ پر غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا۔ یہ افسران اس وقت ڈیوٹی پر تھے جب متاثرہ افراد ایئرپورٹ سے گزرے۔
دفتر خارجہ نے حادثے میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مزید کوئی اپ ڈیٹ موجود نہیں۔ حکومت اس واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔