پی ٹی آئی کے نمائندے بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ وہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی دکھانی ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس درخواست کے بعد حکومتی اتحاد کے اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو پی ٹی آئی سے مذاکرات کرے گی۔ کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، خالد مقبول صدیقی، علیم خان، اور چوہدری سالک حسین شامل ہیں۔
حکام کے مطابق یہ کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر بنائی گئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مذاکرات میں قومی مفاد اور ملکی سلامتی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی سلامتی کو سب سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے آغاز میں اسپیکر کی کوششیں قابل تعریف ہیں اور انہیں امید ہے کہ مذاکرات مثبت نتائج دیں گے۔
گزشتہ کئی دنوں سے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات پر بات چیت ہو رہی تھی، لیکن باقاعدہ مذاکرات شروع نہیں ہو سکے تھے۔ حال ہی میں عمران خان نے اپنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کیا تھا، جس سے پی ٹی آئی کی مذاکرات میں دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے مذاکرات کے لیے سنجیدہ کوشش نہ کی تو وہ سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کرے گی۔ صورتحال کشیدہ ہے، لیکن مذاکرات کی امید موجود ہے۔