پاکستان میں انٹرنیٹ کا ایک نیا منصوبہ شروع ہونے والا ہے، جس کے تحت ایک زیر سمندر کیبل بچھائی گئی ہے جو پاکستان کو افریقہ سے جوڑے گی۔ یہ منصوبہ "2Africa پرلز” نامی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ جلد ہی یہ کیبل کام شروع کر دے گی، جس سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار تیز اور سروس زیادہ مستحکم ہو جائے گی۔ اس سے لوگوں کو بہتر انٹرنیٹ کا تجربہ ملے گا، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو روزمرہ کاموں اور آن لائن پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہیں۔
یہ کیبل 45,000 کلومیٹر لمبی ہے اور 33 ممالک کو 46 مقامات پر جوڑتی ہے۔ اس کی 180 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ کی بڑی گنجائش افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے درمیان کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔ پاکستان اس اہم منصوبے کا حصہ ہے۔
اس کیبل کے فعال ہونے کے بعد پاکستان کی ڈیجیٹل بینڈوڈتھ دوگنی ہو جائے گی، جس سے انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور بار بار آنے والے مسائل حل ہو سکیں گے۔ یہ خاص طور پر ان صارفین کے لیے مفید ہوگا جو فیس بک، واٹس ایپ، اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہیں۔
گزشتہ چند مہینوں میں، پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتار اور بار بار کی بندش نے صارفین، خاص طور پر فری لانسرز کو شدید پریشانی میں مبتلا کر رکھا تھا۔ یہ منصوبہ ان مسائل کے حل کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔
اس نئی انفراسٹرکچر کی مدد سے، پاکستان نہ صرف اپنے انٹرنیٹ کے مسائل حل کرے گا بلکہ اپنی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط کرے گا، جس سے کاروبار اور صارفین دونوں کو فائدہ ہوگا اور انٹرنیٹ کے استعمال کا تجربہ بہتر ہوگا۔