آج دوپہر کو پاکستان کے مختلف علاقوں میں اچانک زمین لرز اٹھی، جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دوپہر 12 بج کر 31 منٹ پر محسوس کیے جانے والے زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، مردان، چکوال، میانوالی، نوشہرہ، صوابی، لکی مروت، لوئر دیر، حسن ابدال اور متعدد دیگر علاقوں میں شدت سے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کی رپورٹ کے مطابق اس قدرتی آفت کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.5 ریکارڈ کی گئی، جبکہ اس کی گہرائی صرف 12 کلومیٹر تھی، جو کہ ایک کم گہرائی والا زلزلہ سمجھا جاتا ہے اور اس وجہ سے جھٹکے نسبتاً زیادہ شدید محسوس ہوتے ہیں۔
زلزلے کا مرکز راولپنڈی سے تقریباً 60 کلومیٹر شمال مغرب کی جانب زمین کے اندر واقع تھا۔
جن علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے وہاں کے لوگ خوف زدہ ہو کر اپنے گھروں، دفاتر اور دکانوں سے باہر نکل آئے۔ کئی مقامات پر لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے نظر آئے۔
سوشل میڈیا پر بھی زلزلے کے حوالے سے فوری طور پر خبریں گردش کرنے لگیں اور لوگ ایک دوسرے کی خیریت معلوم کرتے رہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ خوش قسمتی سے اب تک صوبہ پنجاب کے کسی بھی علاقے سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اس کے باوجود متعلقہ ادارے الرٹ پر ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کا شمار ان خطوں میں ہوتا ہے جہاں زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں، کیونکہ یہ علاقہ ایک فعال فالٹ لائن پر واقع ہے۔
اسی لیے ماہرین بار بار عوام کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی مشقوں اور حفاظتی تدابیر اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔