اسلام آباد کی فضا میں جب سیاست کے بادل گہرے ہو رہے تھے، تب اڈیالہ جیل کی اونچی دیواروں کے پیچھے خاموشی سے ایک ایسی چال چلی جا رہی تھی جو آج ملک کے طاقتور ایوانوں میں گونج رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان، جو اس وقت جیل میں قید ہیں، نے نومبر 2024 میں ایک ایسے شخص سے کئی نشستوں پر مشتمل طویل بات چیت کی، جو اب پسِ پردہ اعلیٰ سطحی مفاہمتی کوششوں کا کلیدی کردار بن چکا ہے۔
یہ ملاقاتیں ایسی تھیں جیسے کسی فلمی کہانی کا سین ہو نہ کوئی کیمرہ، نہ کوئی خبر، بس خاموش دروازے، اعتماد پر مبنی گفتگو، اور ایک بڑا مقصد تھا وہ عمران خان کی رہائی اور ریاستی اداروں سے کشیدہ تعلقات کا خاتمہ کرنا تھا۔
ذرائع کے مطابق، مارچ 2025 میں ایک وفد امریکا سے پاکستان آیا، جس میں تنویر احمد، عاطف خان، سردار عبدالسمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل تھے۔ لیکن حیران کن طور پر یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے کئی ماہ قبل ہی عمران خان سے جیل میں ملاقاتیں کی تھیں۔ یہ امریکی پاکستانی نہ صرف خان کے دیرینہ دوست ہیں، بلکہ وہ مالی طور پر بھی ان کے حامی رہے ہیں اور یہی تعلق آج ایک نئے سیاسی موڑ کی بنیاد بن رہا ہے۔
ان ملاقاتوں میں عمران خان کو بتایا گیا کہ اب بھی راستہ موجود ہے بات چیت، معافی، مفاہمت میں خان نے غور سے سنا، کچھ نرمی دکھائی، مگر پھر اچانک منظر بدل گیا۔سین بدلتا ہے خیبر پختونخوا کے تین بڑے سیاسی کھلاڑی عمران خان کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ لاکھوں لوگ لانگ مارچ کے ذریعے اسلام آباد پر چڑھ دوڑیں گے۔ انقلاب کی گھنٹی بجنے ہی والی ہے، اور خان صاحب کو زبردستی رہا کرایا جائے گا۔ اس وعدے کی روشنی میں عمران خان نے مفاہمتی وفد سے بات چیت روک دی اور یوں لانگ مارچ کا خواب ایک بار پھر مفاہمت کے دروازے پر بھاری پڑ گیا۔ اُس وقت بشریٰ بی بی منظر سے غائب تھیں، کوئی کردار واضح نہیں تھا۔
سیاسی شطرنج کی بساط پر صرف خان، اسٹیبلشمنٹ، اور اُن کے دیرینہ ساتھی تھےجو ایک فیصلہ کن چال کے منتظر تھے۔اب سوال یہ ہے کیا وہ لانگ مارچ کبھی ہوا؟ نہیں کیا عمران خان رہا ہوئے؟ ابھی تک نہیں۔ اور کیا وہی خفیہ ملاقات کرنے والا شخص، جو اب مفاہمتی مذاکرات میں سرگرم ہے، دوبارہ خان صاحب کا دروازہ کھٹکھٹائے گا؟ یہ تو آنے والا وقت بتائے گا، مگر ایک بات واضح ہے،عمران خان کے گرد بنی سیاسی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی، بلکہ اب وہ اسٹیج پر ایک نئے ڈرامے کی تیاری کررہےہیں