پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عمر اکمل ایک ٹی وی پروگرام کے دوران اس وقت شدید برہم نظر آئے جب ایک شریک مہمان نے قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کے حوالے سے ناپسندیدہ رائے دی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں عمر اکمل کو ایک تفریحی پروگرام میں بطور مہمان شریک دیکھا جا سکتا ہے جہاں میزبان احمد علی بٹ شرکا سے دلچسپ مگر تلخ سوالات کر رہے تھے۔
انھی سوالات میں سے ایک یہ بھی تھا: "ایسا کون سا کھلاڑی ہے جسے پاکستانی کرکٹ ٹیم میں نہیں ہونا چاہیے؟
جیسے ہی سٹوڈیو میں بیٹھے کسی فرد نے بابر اعظم کا نام لیا، عمر اکمل نے فوری طور پر برہمی کا اظہار کیا اور سخت الفاظ میں ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی آپ کو بابر سے کوئی اختلاف ہے تو وہ بات اُس کے سامنے جا کر کریں۔
انہوں نے کہا: بابر اعظم کو پوری دنیا جانتی ہے، اور آپ کو تو شاید پورا لاہور بھی نہ جانتا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم نے پانچ سال تک قومی ٹیم کی قیادت کی ہے اور اس دوران متعدد مواقع پر اپنی کلاس اور قیادت کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
آج اگر بابر اعظم کچھ دباؤ میں ہے یا کسی مشکل وقت سے گزر رہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اُسے اس طرح تنقید کا نشانہ بنائیں اور ٹیم سے نکالنے کی بات کریں، یہ طریقہ درست نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے بھی ردِعمل دینا شروع کر دیا۔
بعض نے عمر اکمل کے مؤقف کی تائید کی تو کچھ نے بابر کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔
ایک صارف نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا: بابر اعظم کو پانچ سال قیادت دی گئی، لیکن انٹرنیشنل اہم میچز میں کارکردگی کہاں ہے؟
دوسرے صارف نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا: تو کیا پانچ سال کپتان رہنے کا مطلب یہ ہے کہ اب ساری عمر اُسے برداشت کریں؟
تاہم کچھ صارفین عمر اکمل کی غیر متوقع حمایت پر بھی حیران دکھائی دیے۔
ایک صارف نے کہا: عمر اکمل نے اس بار واقعی ایک معقول بات کی ہے، حیرت ہوئی.
ایک خاتون صارف علنیہ علی نے دلچسپ انداز میں لکھا: سچ پوچھیں تو میں شو کے باقی مہمانوں کو تو پہچانتی ہوں، لیکن جس نے بابر اعظم کا نام لیا، اُسے بالکل نہیں جانتی۔
بابر اعظم کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان سوشل میڈیا پر یہ بحث تاحال جاری ہے، لیکن عمر اکمل کا یہ موقف ضرور زیرِبحث ہے کہ اختلاف رائے کا اظہار احترام کے ساتھ ہونا چاہیے، خاص طور پر اُن کھلاڑیوں کے بارے میں جنہوں نے طویل عرصے تک قومی ٹیم کی نمائندگی اور قیادت کی ہو۔