پاکستانی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل عاصم منیر، نے جی ایچ کیو میں ہونے والی تقسیم اعزازات کی تقریب میں شرکت کی، جہاں انہوں نے افسران اور جوانوں کو ستارہ امتیاز ملٹری اور تمغہ بسالت سے نوازا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ شہداء کی قربانیاں ملک کے لیے بے مثال اور ناقابل فراموش ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے شہداء کو قومی فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ہی وہ وجہ ہیں جن کی بدولت پاکستان آج امن و سکون کی حالت میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا امن اور آزادی ان شہداء کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ شہداء کا احترام ہر پاکستانی پر فرض ہے اور یہ ہمارے لیے ایک مقدس ذمہ داری ہے۔
اس کے ساتھ ہی، جنرل عاصم منیر نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ قرآن میں ہمیں ہر خبر کی تصدیق کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، لیکن سوشل میڈیا پر خبریں بغیر تصدیق کے پھیلائی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دشمن وہ ہیں جو بغاوت کی فضا پیدا کرتے ہیں، اور ایسے افراد کو یہ سمجھنا چاہیے کہ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے مضبوط ہیں، اور چند دہشت گرد پاکستان کے روشن مستقبل کو نہیں روک سکتے۔
آرمی چیف نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ ایک ریاست جس کے تمام ادارے آئین و قانون کے تحت کام کرتے ہوں، اسے ہارد اسٹیٹ کہا جاتا ہے، اور پاکستان کی ریاست مضبوط ہے، جو کبھی بھی اپنے آئینی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی امید نہیں چھوڑنی چاہیے اور نہ ہی مایوس ہونا چاہیے، کیونکہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور یہ اپنے تمام چیلنجز کا سامنا کامیابی کے ساتھ کرے گا۔
اس موقع پر، آئی ایس پی آر نے جنرل عاصم منیر کے اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کی مزید تفصیلات بھی فراہم کی، جس میں انہوں نے پاکستانی قوم کو متحد رہنے اور اپنے آئینی اصولوں پر کاربند رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔