پاکستان کی فضاؤں میں ایک بار پھر دھڑکنیں تیز ہو گئیں جب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے درجنوں شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ جیسے ہی زمین لرزی، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں، دفاتر، حتیٰ کہ بازاروں سے بھی باہر نکل آئے، کلمہ طیبہ کی صدائیں ہر سمت گونجنے لگیں۔
بین الاقوامی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 اور گہرائی 69 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ پی ڈی ایم اے پنجاب نے گہرائی 94 کلومیٹر اور مرکز افغانستان-تاجکستان بارڈر بتایا۔ جھٹکے اتنے شدید تھے کہ ان کا اثر سرینگر سے لے کر جلال آباد تک محسوس کیا گیا۔
اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، سوات، ایبٹ آباد، ہری پور، چنیوٹ، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ اور دیگر علاقوں میں اچانک زمین کی لرزش نے عوام کو حیران و پریشان کر دیا۔ دل دہلا دینے والی اس لرزش نے ایک ہفتے میں دوسری بار شہریوں کو خوف کے سائے میں دھکیل دیا۔
یاد رہے کہ صرف چند روز قبل، 12 اپریل کو بھی اسلام آباد، چکوال، سوات، بونیر، لکی مروت سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے تھے، جس کی شدت 5.5 اور گہرائی محض 12 کلومیٹر تھی۔
بار بار آتے یہ زلزلے ایک سوال چھوڑ گئے ہیں: کیا یہ فطرت کی وارننگ ہے یا زمین کسی بڑے جغرافیائی بدلاؤ کا اشارہ دے رہی ہے؟ عوام، حکام اور ماہرین سب کو اب مزید چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔