سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے عالمی یوم مزدور کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، ہم فیصلے کرتے ہیں۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہم انصاف نہیں کرتے، انصاف کرنا تو اللہ سحانہ وتعالی کا کام ہے۔ ہم ججز تو اپنی آنکھوں کے سامنے رکھی دستاویزات اور دلائل کی روشنی میں ایک فیصلہ سنادیتے ہیں۔
جسٹس مندوخیل لیبر ڈے کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، تقریب کا عنوان تھا، سماجی مکالمے کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی لانا۔ اس دوران انھوں نے ملک کی عمومی صورتحال پر بھی تبصرہ کیا۔
جسٹس جمال مندوخیل کے یہ جملے کہ "ہم ججز انصاف نہیں کرتے بلکہ فیصلے سناتے ہیں” سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین جسٹس مندوخیل کے ان جملوں پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
پاکستان میں جاری سیاسی صورتحال کے باعث جسٹس مندوخیل کے ان جملوں کو مثبت اور منفی، دونوں تناظر میں دیکھا جا رہا ہے جبکہ جسٹس مندوخیل کا مطمح نظر شاید یہ ہو کہ ہم ظاہری دلائل کو دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں، باطن نہیں جانتے۔ باطن صرف اللہ تعالی ہی جانتا ہے۔