وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایڈیشنل سکریٹری مغربی ایشیا سید اسد گیلانی، پاکستان میں ایرانی سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ پاکستان کے صدر، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم سمیت پاکستانی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان کے دورے کے دوران عباس عراقچی پاکستان کے اعلیٰ حکام سے خطے کی حالیہ صورت حال پر بات چیت کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی رواں ہفتے ہی انڈیا کا سرکاری دورہ بھی کریں گے۔پاکستانی وزارت خارجہ نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاک ایران مستحکم تعلقات کا عکاس ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ پیر کو اعلیٰ پاکستانی حکام سے ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ علاقائی و بین الاقوامی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔جنوبی ایشیا کی موجودہ صورت حال اور ایران کی جانب سے کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کی پیشکش کے تناظر میں ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ دورہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔
ارنا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کی ورکنگ ملاقاتوں کا سلسلہ سوموار کو پاکستانی فوج کے چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کے ساتھ شروع ہوگا۔ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سال 26 اپریل کو، سید عباس عراقچی نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کے ساتھ بات چیت میں، دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کے لیے ایران کے تعاون کی پیشکش کی تھی۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت بھی ہو رہا ہے جب خود ایران کی اسرائیل کے ساتھ تازہ حوثی حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے حوثیوں کے حملوں کے جواب میں ایران پر حملے کرنے کی دھمکی دیایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی دو روزہ سرکاری دورے پراسلام آباد پہنچ گئے گئی تھی۔ ایرانی وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اگر ان پر جنگ مسلط کی گئی یا حملہ کیا گیا تو وہ بھرپور اور دو ٹوک جواب دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اڈے ان کے نشانے ہیں جہاں کہیں بھی ہوں اور جس وقت وہ اسے ضروری سمجھیں گے اگر امریکہ یا اسرائیل کی طرف سے کوئی جارحیت کی گئی تو وہ ان اڈوں کو بھی نشانہ بنائیں گے