اسلام آباد / نئی دہلی :جنوبی ایشیا میں دو ہمسایہ جوہری طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والی شدید ترین عسکری جھڑپ کے بعد خطے میں ہوابازی کی صورتحال غیرمعمولی ہو گئی ہے۔ کئی ایشیائی ایئرلائنز نے بھارت اور پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے والی پروازیں منسوخ یا ان کے راستے تبدیل کر دیے ہیں۔
عالمی خبررساں اداے سناد کے مطابق، شمالی بھارت اور جنوبی پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر خالی کر دی گئی ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود سے تقریباً تمام سول طیارے غائب ہو چکے ہیں، سوائے چند مخصوص پروازوں کے۔
ایئر نیویگیشن ٹریکنگ سائٹس کے مطابق جھڑپوں سے چند گھنٹے قبل بھارتی فوجی طیارے شمالی بھارت میں پرواز کر رہے تھے، جب کہ جنوبی پاکستان میں ایک حکومتی طیارہ بھی دکھائی دیا۔ اسی دوران متعدد بین الاقوامی پروازوں نے پاکستان کی فضائی حدود سے اپنا راستہ تبدیل کر لیا۔
عالمی پروازوں کی مانیٹرنگ ویب سائٹ FlightRadar24 کے مطابق بدھ کی صبح تک پاکستان سے آنے اور جانے والی 52 پروازیں منسوخ ہو چکی تھیں۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق، بھارتی حملے کے وقت پاکستان کی فضائی حدود میں 57 بین الاقوامی پروازیں موجود تھیں، جو فوری طور پر متاثر ہوئیں۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کشیدگی کے باعث 8 گھنٹے کی معطلی کے بعد صرف دو بین الاقوامی پروازیں رپورٹ کی گئیں، جب کہ اندرون ملک کی کئی پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔
بھارتی قومی ایئرلائن ایئر انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ جموں، سری نگر، لیہہ، جودھ پور، امرتسر، بھج، جام نگر، چندی گڑھ اور راج کوٹ کے لیے پروازیں بند کر رہی ہے، کیونکہ ان علاقوں کے ہوائی اڈے بند کر دیے گئے ہیں۔ یہ پابندی کم از کم 10 مئی تک جاری رہے گی۔ دوسری جانب IndiGo، SpiceJet اور Akasa Air سمیت دیگر بھارتی نجی ایئرلائنز نے بھی سرحدی علاقوں کی طرف جانے والی پروازیں منسوخ کر دی ہیں