پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے حالیہ طور پر اپنی ایک جرات مندانہ تقریر میں کہا ہے کہ اسرائیل اور بھارت کا اتحاد فطری ہے کیونکہ دونوں ممالک کی اسلام دشمنی کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی یہ دشمنی واضح اور ثابت شدہ ہے، جو کہ نہ صرف بین الاقوامی سطح پر بلکہ عوامی رائے میں بھی واضح طور پر نظر آتی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کے دوست ممالک، خاص طور پر ترکیہ اور آذربائیجان، نے ہمیشہ پاکستان کی کھل کر حمایت کی ہے اور اس وقت بھارت کے قریبی حلیف بھی پاکستان کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں۔
وزیر دفاع نے پاک فوج کی موجودہ پوزیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج لائن آف کنٹرول اور سرحد پر دشمن کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کی جوابی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں اور پاکستان کی دفاعی پوزیشن مضبوط ہے۔
خواجہ آصف نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر رابطے مزید مستحکم کیے ہیں، خاص طور پر خلیجی ممالک، سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اورچین کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر روابط میں اضافہ کیا ہے۔
وزیر دفاع نے ڈرون حملوں کے حوالے سے بھی اہم انکشافات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس اور ان کے طلبہ پاکستان کی دفاعی لائن کی ایک اہم شکل ہیں اور یہ ڈرون حملے دراصل پاکستان کی اہم لوکیشنز کو ٹریس کرنے کی کوشش تھے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ڈرون حملوں کو اس لیے انٹرسیپٹ نہیں کیا گیا تاکہ دشمن پاکستان کی دفاعی پوزیشن کو نہ جان سکے، تاہم جب ان کی مناسب فاصلے پر آمد ہوئی، تو انہیں مار گرایا گیا۔
خواجہ آصف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے کسی قسم کے بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا ان کا کہنا تھا کہ قوم کو اطمینان رکھنا چاہیے کیونکہ پاکستان 200 فیصد اپنے دفاع کے لیے تیار ہے اور پاکستان اپنی مرضی کے وقت پر جواب دے گا، لیکن بھارتی شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا، صرف فوجی تنصیبات کو ہدف بنایا جائے گا۔
خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کے موقف کو عالمی سطح پرمؤثر بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے دوست ممالک نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی ہے اور دنیا بھر میں پاکستان کا موقف مستحکم ہو رہا ہے۔ یہ تقریباً ایک واضح اشارہ تھا کہ پاکستان کسی بھی حالت میں اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اور بین الاقوامی سطح پر اپنے موقف کی بھرپور حمایت کے لیے سفارتی چینلز پر مسلسل کام کرے گا