اسلام آباد:پاکستانی فوج نے سنیچرکی علی الصبح انڈیاکے مبینہ فضائی حملوں کے جواب میں ایک بھرپور جوابی کارروائی کا آغازکردیا، جسے "آپریشن بنیان مرصوص” کا نام دیا گیا ہے۔ قرآن کی سورہ الصف سے ماخوذ اس آپریشن کا نام نہ صرف عسکری حکمتِ عملی کا مظہر ہے بلکہ قومی جذبات کا آئینہ بھی ہے۔
"بنیان مرصوص” کا مطلب ہے "سیسہ پلائی ہوئی دیوار” یہ وہ قرآنی استعارہ ہے جو اتحاد، استقامت اور قربانی کی علامت بن کر ابھرا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، اس آپریشن کو ان معصوم پاکستانی بچوں کے نام کیا گیا ہے جو انڈیا کی مبینہ جارحیت کے باعث جان سے گئے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے ان الفاظ کو قومی وقار کی نئی علامت قرار دیا ہے۔
اس آپریشن میں فتح ون کی گھن گرج، دشمن کےمورچےدہل چکےہیں۔پاکستان نے اس جوابی کارروائی کا آغاز "فتح ون” میزائل سے کیا۔ ایک جدید، گائیڈڈ راکٹ سسٹم جس کی رینج 140 کلومیٹر ہے اور جو انتہائی درستگی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، فتح سیریز کے یہ میزائل جدید ٹیکنالوجی کے تحت مقامی سطح پر تیار کیے گئے ہیں اور دشمن کے دفاعی نظام کو چکمہ دینےکی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس وقت سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ #فتحون اور #بنیانمرصوص ٹاپ ٹرینڈزبن چکےہیں۔فتح ون کے داغے جانے کے فوراً بعد آئی ایس پی آر کی جاری کردہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں، اور #فتحون، #بنیانمرصوص پاکستان کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہوگئے۔صارفین نےاسے پاکستان کی خودانحصاری اور دفاعی مضبوطی کی علامت قراردیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی نے فتح ون کی ٹرمینل اسٹیج پر رفتار اور سمت بدلنے کی صلاحیت کو سابق کرکٹر وقار یونس کی "لیٹ سوئنگ” سے تشبیہ دی۔ جس طرح ایک لیٹ سوئنگ گیند بلے باز کو چکمہ دیتی ہے، اسی طرح یہ میزائل دشمن کے دفاعی نظام کو الجھا دیتا ہے۔
یہ صرف ایک میزائل نہیں، ایک پیغام ہےیہ جوابی کارروائی صرف فوجی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک نظریاتی پیغام بھی ہے کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری اور اپنے شہریوں کا دفاع کرے گا اور جب وقت آئے گا تو سیسہ پلائی دیوار کی مانند متحد ہو کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دے گا۔