خطے میں بڑھتی کشیدگی کے دوران ایک اہم اور امید افزا پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس رحیم آغا خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی باضابطہ پیشکش کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو براہ راست اہم خطوط ارسال کر دیے ہیں۔
نجی میڈیا کے مطابق، پرنس رحیم نے اپنے خط میں دونوں رہنماؤں کو باور کرایا کہ موجودہ کشیدگی نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ یہ تنازع پرامن طریقے سے حل ہو اور مزید کسی قیمتی جان کا ضیاع نہ ہو۔
اہم بات یہ ہے کہ پرنس رحیم نے صرف پاک و ہند قیادت سے رابطہ ہی نہیں کیا بلکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو بھی خط لکھ کر معاملے میں فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو فوری مداخلت کرتے ہوئے پائیدار امن کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔
یاد رہے کہ ان کے والد، مرحوم پرنس کریم آغا خان نے بھی ماضی میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران ثالثی اور مصالحتی کردار ادا کیا تھا، جسے دونوں ممالک نے قدر کی نگاہ سے دیکھا تھا۔
یہ ثالثی کی پیشکش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تلخی اپنے عروج پر ہے کیا ایک روحانی پیشوا کا پیغام امن کا دروازہ کھول سکے گا؟ دنیا کی نظریں اس کوشش پر جمی ہیں۔