اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ پارٹی یا عمران خان کے ساتھ کسی قسم کی سیاسی ڈیل نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے جو آفر آئی تھی، ہم نے اس کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد اس پر بات کی جائے گی، مگر یہ بات چیت کسی ڈیل کی طرف نہیں جا رہی۔
بیرسٹر گوہر نے اس بات کی بھی تردید کی کہ پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کسی خفیہ معاہدے پر بات ہو رہی ہے۔ عمران خان کے بچے، قاسم اور سلیمان، ہمیشہ اپنے والد سے رابطے میں ہیں، اور انہوں نے بھی صاف کہا کہ کوئی ڈیل نہیں کی گئی۔ بیرسٹر گوہر نے اس بات کو مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ "عمران خان کا معاملہ غیر قانونی اور ناحق جیل میں ہونا ہے، اور یہ کسی بھی صورت میں سیاسی ڈیل کا موضوع نہیں بن سکتا۔”
چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی تھی جسے پی ٹی آئی نے مثبت انداز میں لیا تھا۔ تاہم بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیاسی مسائل کا حل صرف ڈائیلاگ سے ممکن ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی غیر جمہوری طریقے سے کوئی ڈیل کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا، "ہماری پارٹی ہمیشہ عوامی مفاد میں فیصلے کرتی ہے، اور اس وقت سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام اور جمہوریت کی بحالی ہو، جس کا واحد راستہ مذاکرات اور بات چیت سے ہی ممکن ہے۔”
یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ملک میں سیاسی بحران اور کشیدگی اپنی شدت اختیار کر چکی ہے، اور حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف سے متنازعہ مسائل پر بات چیت کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی کا موقف ہمیشہ عوامی مفاد میں ہوگا اور پارٹی کسی بھی قسم کی غیر جمہوری ڈیل یا معاہدے کی حمایت نہیں کرے گی۔
یہ معاملہ اس وقت عوام کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، اور یہ سوالات اٹھا رہا ہے کہ کیا ملک میں واقعی سیاسی مذاکرات کے ذریعے حالات بہتر ہو سکتے ہیں، یا پھر ہم ایک اور پیچیدہ سیاسی بحران کا سامنا کرنے والے ہیں۔