پاکستان کی طرف سے امریکا کو دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش ایک شاندار اور دلچسپ پیشرفت ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔ پاکستان نے امریکا کو بغیر کسی تجارتی ٹیرف کے، یعنی زیرو ٹیرف کے ساتھ، کچھ منتخب ٹیرف لائنز پر تجارت کے معاہدے کی تجویز دی ہے، جو کہ ایک جرات مندانہ اور مفصل قدم ہے۔
یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر نے پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کے بعد کہا تھا کہ وہ دونوں ملکوں کے ساتھ مزید تجارت کرنا چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید بڑھانے اور مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور وہ اس بات کا پختہ ارادہ رکھتا ہے کہ دونوں ممالک کی باہمی مفادات کی بنیاد پر معاہدے کیے جائیں۔
اس پیشکش کا ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدامات سے جڑا ہوا ہے، جنہوں نے بھارتی جوابی ٹیرف پر ایک 90 روزہ وقفہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ کئی ممالک امریکا کے ساتھ مذاکرات پر راضی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان بھی اس عالمی تجارتی منظرنامے کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
اس طرح کا معاہدہ دونوں ممالک کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں افراتفری پھیل چکی ہے اور تجارتی تعلقات میں استحکام کی ضرورت ہے۔ پاکستان کا یہ اقدام امریکا کے ساتھ ایک نئی تجارتی شراکت داری کے لیے راہیں کھول سکتا ہے، جس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان یہ معاہدہ کامیاب ہو پائے گا؟