نادرا نے شہریوں کی سہولت اور انسانیت کی خدمت کے جذبے کے تحت ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ایک نئی اور خصوصی پہچان متعارف کروائی ہے۔
اب ایسے پاکستانی شہری جو اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا حلف نامہ رضاکارانہ طور پر جمع کرواتے ہیں، انہیں زندگی بھر کے لیے ایک منفرد شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا جس پر ایک سبز دل کا نشان موجود ہوگا۔ یہ سبز دل عطیہ دہندہ کی انسانیت سے وابستگی، ایثار اور خدمت کے جذبے کی علامت ہوگا۔
یہ خصوصی سمارٹ قومی شناختی کارڈ (SNIC) یا بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ (NICOP) ایسے تمام پاکستانی شہری حاصل کر سکتے ہیں جن کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہو۔
نادرا کے کسی بھی رجسٹریشن مرکز پر جا کر یہ کارڈ حاصل کیا جا سکتا ہے، جبکہ سہولت کے پیشِ نظر یہ خدمت پاک-آئی ڈی (Pak-ID) موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے بھی دستیاب ہے۔
یہ اقدام نہ صرف انسانی ہمدردی کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے ہے بلکہ اس کا مقصد اعضاء عطیہ کرنے کے متعلق شعور پیدا کرنا بھی ہے تاکہ زندگی کے اختتام پر بھی کسی دوسرے انسان کو نئی زندگی دی جا سکے۔
نادرا کے چیئرمین کے مطابق اس کارڈ پر سبز دل کی علامت دیکھ کر ہسپتال، میڈیکل ادارے اور متعلقہ حکام فوری طور پر جان سکیں گے کہ متعلقہ شہری نے اپنے اعضا عطیہ کرنے کی رضا مندی ظاہر کی ہے۔ اس کا مقصد وقت ضائع کیے بغیر قیمتی جانیں بچانا ہے۔
ادھر نادرا نے شہری رجسٹریشن کے شعبے میں ایک اور اہم پیش رفت کرتے ہوئے ملک بھر کے ہسپتالوں اور طبی مراکز میں پیدائش اور اموات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کا جدید نظام متعارف کروا دیا ہے۔
اس نظام کے تحت اب نوزائیدہ بچوں کی پیدائش یا کسی شہری کی وفات کی معلومات براہِ راست ہسپتالوں سے ڈیجیٹل طور پر نادرا کے مرکزی نظام میں منتقل کی جائیں گی۔
اس جدید رجسٹریشن سسٹم کے قیام کے لیے نادرا اور مختلف صوبائی حکومتوں کے درمیان باضابطہ معاہدے طے پائے ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری ڈیٹا کو مؤثر، شفاف اور بروقت بنانا ہے۔
اس حوالے سے کراچی میں ایک رسمی تقریب منعقد ہوئی جس میں سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی، سیکریٹری ہیلتھ، سیکریٹری بلدیات، اور نادرا سندھ کے ڈائریکٹر جنرل احتشام شاہد نے شرکت کی اور معاہدے پر دستخط کیے۔
نادرا کے ترجمان کے مطابق اس اقدام سے نہ صرف شہریوں کی زندگی آسان ہوگی بلکہ حکومت کو پالیسی سازی میں درست اعداد و شمار حاصل ہوں گے، جن کی بنیاد پر صحت، تعلیم، تحفظ اور دیگر سماجی خدمات کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
یہ دونوں اقدامات یعنی اعضاء عطیہ کرنے والے شناختی کارڈز اور پیدائش و اموات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن — نادرا کی اس پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد ایک جدید، موثر اور انسان دوست قومی ڈیٹا بیس نظام کی تشکیل ہے۔