پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات میں ایک اور اہم پیش رفت اُس وقت سامنے آئی جب پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تین روزہ سرکاری دورے پر چین کے دارالحکومت بیجنگ کا رخ کیا۔
یہ دورہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کی خصوصی دعوت پر 19 مئی سے 21 مئی 2025 کے دوران عمل میں آیا، جسے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی روابط کی تسلسل کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے۔
بیجنگ میں اس دورے کے دوران دونوں وزرائے خارجہ کے مابین نہایت اہم اور تفصیلی ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ امور کے علاوہ خطے میں ابھرتی ہوئی سیاسی و سلامتی کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔
اس ملاقات میں خاص طور پر جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، پاکستان اور چین کی سٹریٹیجک شراکت داری، اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے اگلے مرحلے یعنی "سی پیک 2.0” کے مستقبل کے امکانات پر بھی سیر حاصل بات چیت کی گئی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور چین کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو نہ صرف سراہا بلکہ باہمی اعتماد، حمایت اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے لیے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنے کے خواہاں ہیں۔
وزارت خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، اسحاق ڈار اور وانگ یی نے علاقائی و عالمی معاملات پر بھی گفتگو کی، جن میں چین اور پاکستان کی سفارتی حکمت عملیوں، عالمی امن کی کوششوں، اور باہمی تعاون کے نئے شعبہ جات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
سی پیک منصوبے کو نئی جہت دینے کے حوالے سے بھی مختلف نکات پر اتفاق رائے کیا گیا تاکہ اس اقتصادی راہداری کو نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے فائدہ مند بنایا جا سکے۔
بیان کے مطابق، چینی وزیر خارجہ نے بھی پاکستان کی اقتصادی بحالی اور داخلی استحکام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، جبکہ اسحاق ڈار نے چین کی مسلسل حمایت اور ترقیاتی منصوبوں میں دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ موجودہ عالمی منظرنامے میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس ملاقات نے نہ صرف موجودہ مسائل پر روشنی ڈالی بلکہ آئندہ تعاون کے نئے دروازے بھی کھولے۔ خاص طور پر پاکستان اور چین نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی اور علاقائی چیلنجز کا سامنا صرف باہمی اعتماد اور مسلسل رابطے سے ممکن ہے۔
چین کے ساتھ پاکستان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ ترجیحی بنیادوں پر رہی ہے، اور حالیہ سفارتی روابط یہ ثابت کرتے ہیں کہ دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا یہ دورہ یقیناً پاکستان اور چین کے مابین "ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ” کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا موجب بنے گا۔