بھارت دریاؤں کو ہتھیانے اور انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے کی روش اختیار کر چکا ہے، جو عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پر پانی کو 24 کروڑ پاکستانیوں کی ‘لائف لائن’ قرار دے کر یہ واضح کیا تھا کہ پانی کے خلاف کوئی بھی قدم ایک جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل کے مباحثے کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ یہ بات تشویش ناک ہے کہ ایک بڑی طاقت غیر محدود علاقائی بالادستی کے خواب دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بحری توسیع پسندی اور اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پڑوسی ممالک کو علاقائی بحری سلامتی کے ڈھانچوں بالخصوص انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن سے خارج کیا جارہا ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت کی دریاؤں کو ہتھیانے اور انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے کی روش معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے
واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کی وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد سے بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی اور پروپیگنڈا کر رہا ہے، 6 اور 7 مئی کی شب پاکستان پر بے بنیاد دراندازی کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
مودی سرکار اس وقت پورے بھارت میں اپنے گودی میڈیا سمیت شدید تنقید کی زد میں ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی حکومت چاہتی ہے کہ کسی طرح پاکستان کی جانب سے حملے میں نقصان کی خفت سے بچاجاسکے، اسی لیے جنگ بندی کے باوجود بھارت خطے میں قابل اعتراض اقدامات کرنے کی کوشش میں ہے۔
اس سے قبل سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان نے پانی کو 24 کروڑ لوگوں کی ’لائف لائن‘ قرار دیتے ہوئے اسے جنگی اقدام تصور کرنے کا مؤقف دنیا کے سامنے واضح انداز میں رکھا تھا۔
بھارت کی سمندری بالادستی کی خطرناک دوڑ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کھول دی حقیقت کی پرتیں
نیویارک/اسلام آباد — اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اقوام عالم کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نہ صرف زمین پر بلکہ سمندر میں بھی تسلط قائم کرنے کی خطرناک کوششوں میں مصروف ہے۔ سلامتی کونسل کے مباحثے میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاایک بڑی طاقت خطے میں غیر محدود بحری بالادستی کے خواب دیکھ رہی ہے، جو نہ صرف خطے بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی تشویشناک ہے۔”
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت بحر ہند کے اہم آبی راستوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے خطرناک تیاریوں میں مصروف ہے، اور علاقائی تعاون کے ڈھانچوں، بالخصوص انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن سے پڑوسی ممالک کو دانستہ طور پر خارج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہابھارت دریاؤں کو ہتھیانے اور انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے کی روش اختیار کر چکا ہے، جو عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پر پانی کو 24 کروڑ پاکستانیوں کی ‘لائف لائن’ قرار دے کر یہ واضح کیا تھا کہ پانی کے خلاف کوئی بھی قدم ایک جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
دوسری جانب، بھارت پہلگام حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی اور پروپیگنڈا کر رہا ہے، حالانکہ 6 اور 7 مئی کی شب "آپریشن بنیان مرصوص” کی کامیابی کے بعد بھارت میں مودی سرکار گودی میڈیا سمیت شدید دباؤ کا شکار ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پاکستان پر الزام دھر کر اپنے اندرونی بحرانوں اور ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے، مگر پاکستان نے ہر فورم پر واضح کیا ہے کہ ہماری خودمختاری، پانی، اور سمندری حدود پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری کو واضح پیغام دے دیا ہےکہ امن چاہتے ہیں، مگر عزت کے ساتھ، برابری کی بنیاد پراورکسی بھی قسم کی جارحیت برداشت نہیں کی جائےگی