راولپنڈی میں منعقد ہونے والی 270ویں کور کمانڈرز کانفرنس میں مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت نے نہ صرف ملک کی اندرونی و بیرونی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا بلکہ دشمن کے پراپیگنڈے، دہشتگرد نیٹ ورکس اور سیاسی نفسیاتی جنگ کے مقابلے میں پاکستان کے مضبوط دفاعی اور فکری مورچے کو واضح طور پر اجاگر کیا۔ اس اہم اجلاس کی صدارت آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کی، جنہیں حال ہی میں فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
کانفرنس کا آغاز بلوچستان کے ضلع خضدار میں دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے معصوم بچوں اور بے گناہ شہریوں کے لیے دعا و ایصالِ ثواب سے ہوا۔
اجلاس کے شرکاء نے اس بزدلانہ حملے کو بھارت کی پشت پناہی میں کام کرنے والی پراکسی تنظیموں کا شاخسانہ قرار دیا، جو پاکستانی عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں۔
فورم نے اس بات پر زور دیا کہ انڈیا کی دیرینہ حکمت عملی پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے ہمیشہ پراکسی جنگوں پر انحصار رہی ہے۔
تاہم، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ہر محاذ پر چوکنا ہیں، اور بیرونی پشت پناہی سے کام کرنے والے تمام دشمن عناصر کو پوری طاقت اور قومی عزم سے نیست و نابود کر دیا جائے گا۔
اس کانفرنس میں پاکستان کے مؤثر دفاعی ردِعمل کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ انڈیا کی حالیہ جارحیت کے خلاف پاکستانی افواج کا فوری اور مضبوط جواب ایک شفاف تزویراتی حکمت عملی کا مظہر تھا، جس نے دشمن کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کر دیا۔
اجلاس کے دوران پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارت کی جانب سے اختیار کی گئی اشتعال انگیزی کو دوغلا پن قرار دیا گیا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ ایک طرف انڈیا خود کو دہشتگردی کا شکار ظاہر کرتا ہے، اور دوسری طرف علاقائی بدامنی اور پاکستان کے اندر انتشار پھیلانے کے خطرناک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ایسے دوہرے معیار کسی طور قابل قبول نہیں۔
کانفرنس نے میڈیا، نوجوانوں اور پاکستانی عوام کی حب الوطنی اور جذبے کو بھی سراہا۔ اس موقع پر کہا گیا کہ پاکستانی میڈیا نے انتہائی ذمہ داری اور پیشہ ورانہ انداز میں حقائق پر مبنی رپورٹنگ کے ذریعے دشمن کے جھوٹے بیانیے، جعلی خبروں اور پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا۔
میڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی نوجوانوں نے بھی سوشل میڈیا کے محاذ پر قوم کا مقدمہ نہایت پُرجوش انداز میں لڑا، اور ملکی موقف کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔
شرکاء نے اس امر کا اعادہ کیا کہ قوم کی رہنمائی کے لیے سیاسی قیادت نے جس فہم، برداشت، جرات اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا، وہ لائقِ تحسین ہے۔ فورم نے وزیراعظم اور دیگر ریاستی اداروں کی ہم آہنگی کو قومی اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے اسے ہر مشکل گھڑی میں قوم کے لیے ایک پناہ گاہ قرار دیا۔
فورم نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سرگرم انڈیا کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائیاں مزید مؤثر بنانے اور تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا عزم دہرایا۔
اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ کسی بھی بیرونی دباؤ، جارحیت یا دھمکی کا جواب پاکستان مکمل آپریشنل تیاری کے ساتھ دے گا، اور ملک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس کے اختتام پر آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت، اسٹریٹیجک وژن اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیاب تکمیل پر انہیں بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
شرکاء نے کہا کہ قوم کو ایک قابل، محبِ وطن اور فکری لحاظ سے بالغ قیادت میسر ہے، جو نہ صرف میدانِ جنگ میں بلکہ نظریاتی اور معلوماتی محاذ پر بھی دشمن کے عزائم خاک میں ملا رہی ہے۔