وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حج پالیسی گزشتہ سال نومبر میں منظور ہوئی،حج پالیسی پر عملدر آمد میرے وزارت کا حلف اٹھانے سے پہلے ہوا ہے، میں نے رواں سال مارچ میں وزارت مذہبی امور کا چارج سنبھالنے کے بعد حج انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے دو مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کیا، حج پالیسی کے تحت پاکستان کا کوٹہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیویٹ سکیم میں تقسیم کیا گیا، سرکاری سکیم کا کوٹہ مکمل کر لیا گیا جبکہ پرائیویٹ سکیم میں ایچ جی اوز اور منظمہ اس پر عملدرآمد نہیں کر سکے۔
وہ تمام عمل میں مکمل شریک تھے مگر انہوں نے اس معاملہ پر تاخیر کی، وہ کمپنیز کے تحت آر ایل مانگتے رہے حالانکہ 2024ء میں طے ہوا تھا کہ 500 کا کلسٹر ہو گا جس کمپنی کے پاس 2000 کا عدد ہو گا اس کو سہولت فراہم کی جائے گی، 904 کمپنیوں نے اس کلسٹر کو پورا کیا۔ ہوپ کی تنظیم ان 41 کلسٹرز کو آگے بڑھاتی ہے۔
وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ 14 فروری کی ڈیڈ لائن تھی، مشاعر کدانہ میں 25 فیصد رقوم صرف 3 ہزار 600 پرائیویٹ افراد کی جمع ہوئیں،سعودی حکومت کی جانب سے پھر ایک ہفتہ کی توسیع دی گئی مگر پھر بھی 10 ہزار 600 افراد کی رقوم جمع ہو سکیں۔
سعودی حکومت کی یہ پالیسی پوری دنیا کیلئے تھی مگر اس کے باوجود ہم نے درخواست کی، وزیراعظم نے بھی اس کا نوٹس لیا اور وزیر خارجہ کی درخواست پر سعودی حکومت نے پاکستان کے کوٹہ میں 10 ہزار کا اضافہ کر دیا۔ رواں سال نجی شعبہ کے تحت 25 ہزار 698 عازمین فریضہ حج ادا کر سکیں گے، بعض ٹور آپریٹرز کہتے ہیں کہ انہیں ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا گیا حالانکہ وزارت مذہبی امور نے انہیں متعدد بار خطوط لکھے۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ وزیراعظم نے رہ جانے والے عازمین کے معاملہ پر کمیٹی بنا دی ہے، تحقیقاتی کمیٹی جو رپورٹ دے گی اس کے تحت ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ میں نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے اور سرکاری سکیم کے عازمین سے خود مسائل معلوم کئے ہیں، وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کیلئے بہترین انتظامات کئے ہیں، کھانے، ٹرانسپورٹ اور رہائش سب کچھ اچھا چل رہا ہے، اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو وہاں پر وزات کے عملے سے رجوع کرے۔
سرکاری سکیم کے تحت عزیزیہ میں رہائش پذیر عازمین کے لئے ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام موجود ہے، سرکاری سکیم کے عازمین 8 سے 9 سیکٹروں میں رہائش پذیر ہیں، حج معاونین حاجیوں کی خدمت میں مصروف عمل ہیں، 31 مئی کو آخری حج پرواز حجاز مقدس روانہ ہوگی۔
عازمین حج کی ٹرانسپورٹ اور کھانے کی شکایات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ جو شکایات آئی ہیں انہیں دور کریں گے، جس کمپنی نے صحیح کھانا نہ دیا اسے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا، ٹرانسپورٹ کے کچھ مسائل سامنے آئے تھے وہ دور کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی دیکھیں گے کہ سعودی حکومت کی طرف سے بلیک لسٹ کمپنی کو کیسے ٹھیکہ دیا گیا، حکومت کوئی مزید حج کوٹہ نہیں دے رہی، نجی سکیم کے جو عازمین رہ گئے ہیں وہ اب نہیں جا سکیں گے۔