وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے تفصیلی ملاقات کی۔ یہ ملاقات سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی رشتوں کو مزید گہرا کرنے کا عزم لیے ہوئے تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آذربائیجان کے دورے پر موجود تھے، جہاں لاچین میں ہونے والی اس ملاقات کو غیر معمولی اہمیت حاصل رہی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر نہ صرف اطمینان کا اظہار کیا گیا بلکہ مستقبل میں مشترکہ سرمایہ کاری اور شراکت داری کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم نے آذربائیجان کے یومِ آزادی کی مناسبت سے صدر علیوف اور آذربائیجانی قوم کو نیک تمناؤں اور مبارکباد کا پیغام دیا۔ اس دوران انہوں نے اس بات کو بھی سراہا کہ آذربائیجان نے ہمیشہ پاکستان کے مشکل لمحات میں اس کا ساتھ دیا، خاص طور پر انڈیا کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران جس میں آذربائیجان نے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ جب پاکستان اپنے دفاع کی جنگ لڑ رہا تھا تو آذربائیجان کی عوام اور قیادت نے اپنے جذبۂ یکجہتی سے پاکستان کے لیے آواز بلند کی۔
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بھارت کے خلاف پاکستان کی سفارتی کامیابیوں پر آذربائیجان میں عوامی سطح پر خوشی کا اظہار کیا گیا، جو دونوں اقوام کے مابین اخوت و محبت کے رشتے کی غمازی کرتا ہے۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے فروغ، دفاعی تعاون، تجارتی روابط اور ثقافتی تبادلے جیسے اہم معاملات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جلد ہی دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقاتیں کی جائیں گی تاکہ مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔
شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی موجود تھے، جنہوں نے ملاقات میں اہم نکات پر بریفنگ دی۔